سوڈان میں فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان ام درمان اور نیالا میں شہریوں پر بمباری کرنے کے الزامات کا تبادلہ

سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جاری لڑائیوں کے درمیان سوڈانی ریاست شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر کا ایک تباہ شدہ علاقہ )اے ایف پی)
سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جاری لڑائیوں کے درمیان سوڈانی ریاست شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر کا ایک تباہ شدہ علاقہ )اے ایف پی)
TT

سوڈان میں فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان ام درمان اور نیالا میں شہریوں پر بمباری کرنے کے الزامات کا تبادلہ

سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جاری لڑائیوں کے درمیان سوڈانی ریاست شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر کا ایک تباہ شدہ علاقہ )اے ایف پی)
سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جاری لڑائیوں کے درمیان سوڈانی ریاست شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر کا ایک تباہ شدہ علاقہ )اے ایف پی)

کل اتوار کے روز سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز نے ایک دوسرے پر شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے بمباری کرنے کے الزامات کا تبادلہ کیا، جس کے نتیجے میں ام درمان اور نیالا میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، فوج نے کل شام ایک بیان میں کہا کہ "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی طرف سے شمالی ام درمان کے علاقوں پر کی جانے والی گولہ باری میں 13 شہری مارے گئے۔ جب کہ فوج نے اس گولہ باری کو "ریپڈ سپورٹ" ملیشیا کی جانب سے ریاست کے خلاف بغاوت کے بعد بار بار جنگی جرائم قرار دیا۔"

دوسری جانب، "ریپڈ سپورٹ" فورسز نے فوج پر الزام عائد کیا کہ اس نے جنوبی دارفور ریاست کے شہر نیالا پر بمباری کے دوران 14 افراد کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کر دیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ سوڈانی فوج کے جنگی طیاروں نے "نیالا شہر کے آبادی والے علاقوں پر بمباری کرکے انہیں خون کے تالاب، قتل گاہ تبدیل کر دیا ہے۔"

علاوہ ازیں، دونوں اطراف نے کل انجینئرنگ کور کے علاقے اور ام درمان کے متعدد محلوں میں توپ خانے سے گولہ باری کا تبادلہ کیا۔(...)

پیر-19 صفر 1445ہجری، 04 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16351]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]