جعجع نے مخالف گروپ پر "مجرم" ہونے کا الزام لگاتے ہوئے بیان دیا کہ وہ آپ کو قتل کرنے کے لیے بات چیت کی دعوت دیتے ہیں

انہوں نے "لبنان میں سب کچھ بدلنے کی سنجیدہ کوشش" کے بارے میں بات کی

جعجع کی تقریر سے قبل کی ایک تصویر جو "لبنانی فورسز" میڈیا کی طرف سے تقسیم کی گئی
جعجع کی تقریر سے قبل کی ایک تصویر جو "لبنانی فورسز" میڈیا کی طرف سے تقسیم کی گئی
TT

جعجع نے مخالف گروپ پر "مجرم" ہونے کا الزام لگاتے ہوئے بیان دیا کہ وہ آپ کو قتل کرنے کے لیے بات چیت کی دعوت دیتے ہیں

جعجع کی تقریر سے قبل کی ایک تصویر جو "لبنانی فورسز" میڈیا کی طرف سے تقسیم کی گئی
جعجع کی تقریر سے قبل کی ایک تصویر جو "لبنانی فورسز" میڈیا کی طرف سے تقسیم کی گئی

"لبنانی فورسز" پارٹی کے سربراہ سمیر جعجع نے پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے حالیہ مذاکرات کے مطالبے کے جواب میں مزاحمتی فریق ("حزب اللہ" اور اس کے اتحادیوں) کو "مجرمانہ ٹیم" قرار دیتے ہوئے کہا: "وہ آپ کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں تاکہ آپ کا سانس بند کر کے آپ کو قتل کریں اور آپ کو مجبور کریں کہ جو وہ چاہتے ہیں آپ وہ کریں۔"

جب کہ جعجع کا یہ بیان "لبنانی مزاحمت کے شہداء" کی یاد میں "فورسز" کی طرف سے منعقدہ سالانہ تقریب اور اجتماع کے دوران سامنے آیا۔ جس میں انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ "حزب اختلاف کا محور صدارتی انتخابات میں رکاوٹ ہے کیونکہ وہ اپنا امیدوار پیش کرنے سے قاصر ہیں اور اپنے علاوہ کسی دوسرے امیدوار کو وہ قبول نہیں کرتے۔" انہوں نے کہا کہ "وہ ہماری زندگیوں اور ہمارے ملک میں ہر چیز کو تبدیل کرنے کی ایک سنجیدہ کوشش کر رہے ہیں تاکہ یہ شام سے لے کر ایران تک حزب اختلاف کی خصوصیات کے مطابق ممالک میں شامل ہو۔ جب کہ ہم اس لبنان کی حمایت کرتے ہیں، جو خلیج اور عرب ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے جو لبنان، شام، اسد اور ایران کا مقابلہ کر رہے ہیں۔" (...)

پیر-19 صفر 1445ہجری، 04 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16351]

4



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]