جعجع نے مخالف گروپ پر "مجرم" ہونے کا الزام لگاتے ہوئے بیان دیا کہ وہ آپ کو قتل کرنے کے لیے بات چیت کی دعوت دیتے ہیں

انہوں نے "لبنان میں سب کچھ بدلنے کی سنجیدہ کوشش" کے بارے میں بات کی

جعجع کی تقریر سے قبل کی ایک تصویر جو "لبنانی فورسز" میڈیا کی طرف سے تقسیم کی گئی
جعجع کی تقریر سے قبل کی ایک تصویر جو "لبنانی فورسز" میڈیا کی طرف سے تقسیم کی گئی
TT

جعجع نے مخالف گروپ پر "مجرم" ہونے کا الزام لگاتے ہوئے بیان دیا کہ وہ آپ کو قتل کرنے کے لیے بات چیت کی دعوت دیتے ہیں

جعجع کی تقریر سے قبل کی ایک تصویر جو "لبنانی فورسز" میڈیا کی طرف سے تقسیم کی گئی
جعجع کی تقریر سے قبل کی ایک تصویر جو "لبنانی فورسز" میڈیا کی طرف سے تقسیم کی گئی

"لبنانی فورسز" پارٹی کے سربراہ سمیر جعجع نے پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے حالیہ مذاکرات کے مطالبے کے جواب میں مزاحمتی فریق ("حزب اللہ" اور اس کے اتحادیوں) کو "مجرمانہ ٹیم" قرار دیتے ہوئے کہا: "وہ آپ کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں تاکہ آپ کا سانس بند کر کے آپ کو قتل کریں اور آپ کو مجبور کریں کہ جو وہ چاہتے ہیں آپ وہ کریں۔"

جب کہ جعجع کا یہ بیان "لبنانی مزاحمت کے شہداء" کی یاد میں "فورسز" کی طرف سے منعقدہ سالانہ تقریب اور اجتماع کے دوران سامنے آیا۔ جس میں انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ "حزب اختلاف کا محور صدارتی انتخابات میں رکاوٹ ہے کیونکہ وہ اپنا امیدوار پیش کرنے سے قاصر ہیں اور اپنے علاوہ کسی دوسرے امیدوار کو وہ قبول نہیں کرتے۔" انہوں نے کہا کہ "وہ ہماری زندگیوں اور ہمارے ملک میں ہر چیز کو تبدیل کرنے کی ایک سنجیدہ کوشش کر رہے ہیں تاکہ یہ شام سے لے کر ایران تک حزب اختلاف کی خصوصیات کے مطابق ممالک میں شامل ہو۔ جب کہ ہم اس لبنان کی حمایت کرتے ہیں، جو خلیج اور عرب ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے جو لبنان، شام، اسد اور ایران کا مقابلہ کر رہے ہیں۔" (...)

پیر-19 صفر 1445ہجری، 04 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16351]

4



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]