عراقی "وفاق" کویت کے ساتھ سمندری معاہدے میں رکاوٹ ڈال رہا ہے

عراقی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ کی طرف سے گزشتہ جولائی میں عراقی-کویتی سرحد کی حد بندی کے بارے میں بحث کی کاروائی کی ایک تصویر
عراقی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ کی طرف سے گزشتہ جولائی میں عراقی-کویتی سرحد کی حد بندی کے بارے میں بحث کی کاروائی کی ایک تصویر
TT

عراقی "وفاق" کویت کے ساتھ سمندری معاہدے میں رکاوٹ ڈال رہا ہے

عراقی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ کی طرف سے گزشتہ جولائی میں عراقی-کویتی سرحد کی حد بندی کے بارے میں بحث کی کاروائی کی ایک تصویر
عراقی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ کی طرف سے گزشتہ جولائی میں عراقی-کویتی سرحد کی حد بندی کے بارے میں بحث کی کاروائی کی ایک تصویر

عراق میں وفاقی سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم نوری المالکی کی طرف سے کویت کے ساتھ خور عبداللہ میں سمندری حد بندی کے لیے کیے گئے معاہدے کو منسوخ کر کے ایگزیکٹو حکام کو حیران کر دیا۔

عدالت نے کہا کہ اس نے فیصلہ دیا ہے کہ " 2013 میں کویت کے ساتھ طے پانے والا معاہدہ عراقی آئین کی دفعات کی بنیاد پر غیر آئینی تھا، جس میں یہ شرط رکھی گئی تھی کہ ایوان نمائندگان کے اراکین کی دو تہائی اکثریت کے قانون کے تحت بین الاقوامی معاہدوں اور اتفاقات کی توثیق کے عمل کو منظم کیا جائے گا۔

"حقوق" تحریک سے تعلق رکھنے والے نمائندے سعدون الساعدی نے "X" پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے کویت کے ساتھ معاہدے کے خلاف دائر کیا گیا مقدمہ جیت لیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ فیصلہ عراق کی زمینوں اور پانیوں کی حفاظت کرے گا۔

عراقی حکام کے مطابق منسوخ کیے گئے معاہدے میں ایک شق یہ بھی شامل تھی کہ دونوں ممالک کو اختیار حاصل ہے کہ وہ 6 ماہ سے قبل دوسرے فریق کو مطلع کرنے کے بعد خور عبداللہ معاہدے کو منسوخ کر سکتے ہیں۔

معاہدے کے متن کے مطابق، "دونوں فریقوں کے جنگی جہازوں اور کوسٹ گارڈز پر ان شرائط کا اطلاق ہوتا ہے کہ ہر فریق ماہی گیروں کو نیوی گیشنل کوریڈور کے دوسرے حصے میں کام کرنے سے روکنے کے لیے کام کرے۔" (...)

منگل-20 صفر 1445ہجری، 05 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16352]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]