مراکش میں کئی دہائیوں کے بعد آنے والے شدید ترین زلزلے میں کم از کم 1500 افراد ہلاک اور زخمی

مراکش کے متعدد شہروں کو متاثر کرنے والے زلزلے کے بعد ملبے کے نیچے دبی ایک کار (مراکش چینل 2)
مراکش کے متعدد شہروں کو متاثر کرنے والے زلزلے کے بعد ملبے کے نیچے دبی ایک کار (مراکش چینل 2)
TT

مراکش میں کئی دہائیوں کے بعد آنے والے شدید ترین زلزلے میں کم از کم 1500 افراد ہلاک اور زخمی

مراکش کے متعدد شہروں کو متاثر کرنے والے زلزلے کے بعد ملبے کے نیچے دبی ایک کار (مراکش چینل 2)
مراکش کے متعدد شہروں کو متاثر کرنے والے زلزلے کے بعد ملبے کے نیچے دبی ایک کار (مراکش چینل 2)

کل جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب مراکش میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 1500 افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں ، جب کہ وزارت داخلہ کے مطابق کچھ سیاحتی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا اور مراکش اور دیگر کئی شہروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

مراکش کی وزارت داخلہ کے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کی رات تقریباً 11 بج کر 11 منٹ پر آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7 ڈگری ریکارڈ کی گئی، جب کہ اس کے مرکز کا تعین ریاست مراکش کے صوبہ الحوز میں واقع گاؤں اغيل کیا گیا ہے۔

ہفتہ-24 صفر 1445ہجری، 09 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16356]



غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
TT

غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کل اتوار کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرکاری ایجنسی نے کہا کہ بمباری کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ جب کہ اسرائیل کی غزہ شہر پر بمباری میں الشجاعیہ، الزیتون، تل الہوی اور شیخ عجلین کے محلوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کی پٹی کے جنوب میں، ایجنسی کی اطلاع کے مطابق خان یونس پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے بعد 16 ہلاک شدگان کی لاشیں ہسپتالوں میں پہنچی ہیں۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے آج صبح سویرے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر اصرار کے ذریعے یہاں کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی پر مجبوری کر رہی ہے۔

ایجنسی نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے دیئے گئے بیان کو نقل کیا، انہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسے نہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری کاروائی کی ضرورت ہے۔"

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]