مراکش میں کئی دہائیوں کے بعد آنے والے شدید ترین زلزلے میں کم از کم 1500 افراد ہلاک اور زخمی

مراکش کے متعدد شہروں کو متاثر کرنے والے زلزلے کے بعد ملبے کے نیچے دبی ایک کار (مراکش چینل 2)
مراکش کے متعدد شہروں کو متاثر کرنے والے زلزلے کے بعد ملبے کے نیچے دبی ایک کار (مراکش چینل 2)
TT

مراکش میں کئی دہائیوں کے بعد آنے والے شدید ترین زلزلے میں کم از کم 1500 افراد ہلاک اور زخمی

مراکش کے متعدد شہروں کو متاثر کرنے والے زلزلے کے بعد ملبے کے نیچے دبی ایک کار (مراکش چینل 2)
مراکش کے متعدد شہروں کو متاثر کرنے والے زلزلے کے بعد ملبے کے نیچے دبی ایک کار (مراکش چینل 2)

کل جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب مراکش میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 1500 افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں ، جب کہ وزارت داخلہ کے مطابق کچھ سیاحتی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا اور مراکش اور دیگر کئی شہروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

مراکش کی وزارت داخلہ کے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کی رات تقریباً 11 بج کر 11 منٹ پر آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7 ڈگری ریکارڈ کی گئی، جب کہ اس کے مرکز کا تعین ریاست مراکش کے صوبہ الحوز میں واقع گاؤں اغيل کیا گیا ہے۔

ہفتہ-24 صفر 1445ہجری، 09 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16356]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]