مراکش میں کئی دہائیوں کے بعد آنے والے شدید ترین زلزلے میں کم از کم 1500 افراد ہلاک اور زخمی

مراکش کے متعدد شہروں کو متاثر کرنے والے زلزلے کے بعد ملبے کے نیچے دبی ایک کار (مراکش چینل 2)
مراکش کے متعدد شہروں کو متاثر کرنے والے زلزلے کے بعد ملبے کے نیچے دبی ایک کار (مراکش چینل 2)
TT

مراکش میں کئی دہائیوں کے بعد آنے والے شدید ترین زلزلے میں کم از کم 1500 افراد ہلاک اور زخمی

مراکش کے متعدد شہروں کو متاثر کرنے والے زلزلے کے بعد ملبے کے نیچے دبی ایک کار (مراکش چینل 2)
مراکش کے متعدد شہروں کو متاثر کرنے والے زلزلے کے بعد ملبے کے نیچے دبی ایک کار (مراکش چینل 2)

کل جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب مراکش میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 1500 افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں ، جب کہ وزارت داخلہ کے مطابق کچھ سیاحتی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا اور مراکش اور دیگر کئی شہروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

مراکش کی وزارت داخلہ کے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کی رات تقریباً 11 بج کر 11 منٹ پر آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7 ڈگری ریکارڈ کی گئی، جب کہ اس کے مرکز کا تعین ریاست مراکش کے صوبہ الحوز میں واقع گاؤں اغيل کیا گیا ہے۔

ہفتہ-24 صفر 1445ہجری، 09 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16356]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]