مراکش کے بادشاہ نے زلزلہ متاثرین کی فوری دیکھ بھال کی ہدایت کی اور 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا

شاہ محمد ششم ایک عملی سیشن کی صدارت کر رہے ہیں جو مراکش کے زلزلے کے اثرات پر بحث کے لیے خاص تها (مراکش نیوز ایجنسی)
شاہ محمد ششم ایک عملی سیشن کی صدارت کر رہے ہیں جو مراکش کے زلزلے کے اثرات پر بحث کے لیے خاص تها (مراکش نیوز ایجنسی)
TT

مراکش کے بادشاہ نے زلزلہ متاثرین کی فوری دیکھ بھال کی ہدایت کی اور 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا

شاہ محمد ششم ایک عملی سیشن کی صدارت کر رہے ہیں جو مراکش کے زلزلے کے اثرات پر بحث کے لیے خاص تها (مراکش نیوز ایجنسی)
شاہ محمد ششم ایک عملی سیشن کی صدارت کر رہے ہیں جو مراکش کے زلزلے کے اثرات پر بحث کے لیے خاص تها (مراکش نیوز ایجنسی)

مراکش کے شاہی دیوان نے کہا کہ شاہ محمد ششم نے ایک عملی سیشن کی صدارت کی جس میں ولی عہد شہزادہ حسن نے بھی شرکت کی، اس دوران مملکت کے علاقوں میں آنے والے زلزلے کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

کل ہفتہ کے روز جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بادشاہ نے متعلقہ مختلف شعبوں کی جانب سے اٹھائے گئے ہنگامی اقدامات کا جائزہ لیا، جن میں: زخمیوں کو بچانے کے عمل کو تیز کرنا، متاثرہ علاقوں کو پینے کے پانی کی فراہمی، مصیبت زدہ افراد میں خوراک، امداد اور کمبل تقسیم کرنا اور عوامی خدمات کو تیزی سے دوبارہ شروع کرنا شامل ہے۔(...)

شاہ محمد ششم نے ان لوگوں کی فوری دیکھ بھال کا حکم دیا جو اپنے گھروں سے محروم ہو گئے ہیں، علاوہ ازیں بینک آف مراکش میں شہریوں اور سرکاری اور نجی اداروں سے عطیات وصول کرنے کے لیے ایک خصوصی اکاؤنٹ کھولنے کا حکم دیا۔

بادشاہ نے تین دن کے لیے قومی سوگ کا اعلان کرنے اور عوامی عمارتوں پر پرچم سرنگوں رکھنے کا بھی حکم دیا، علاوہ ازیں، اس قدرتی آفت کے متاثرین کی روح کے لیے غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کی ہدایات جاری کریں۔(...)

اتوار-25 صفر 1445ہجری، 10 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16357]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]