حمیدتی سوڈانی بحران کے خاتمے کے لیے تجویز کردہ تمام اقدامات کو یکجا کرنے کی اہمیت پر زور دے رہے ہیں

سوڈان کی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (آرکائیو تصویر - رائٹرز)
سوڈان کی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (آرکائیو تصویر - رائٹرز)
TT

حمیدتی سوڈانی بحران کے خاتمے کے لیے تجویز کردہ تمام اقدامات کو یکجا کرنے کی اہمیت پر زور دے رہے ہیں

سوڈان کی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (آرکائیو تصویر - رائٹرز)
سوڈان کی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (آرکائیو تصویر - رائٹرز)

کل پیر کے روز سوڈان کی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمیدتی) نے ملک میں تنازعات کے خاتمے کے لیے جدہ مذاکراتی پلیٹ فارم سے اپنی وابستگی کی یقین دہانی کرتے ہوئے بحران کے خاتمے کے لیے تجویز کردہ تمام اقدامات کو یکجا کرنے پر زور دیا۔

حمیدتی نے اس ست پہلے "X" سابقہ "Twitter" پلیٹ فارم پر کہا کہ انہیں افریقی یونین کے صدر، جمہوریہ جزر القمر کے صدر غزالی عثمانی کا فون آیا، جس کے دوران انہوں نے ملک میں جاری جنگ اور انسانی صورتحال کی روشنی میں سوڈانی بحران میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے مزید کہا کہ "میں نے جدہ پلیٹ فارم اور افریقی یونین کی کوششوں کے ساتھ اپنی وابستگی کی تصدیق کی ہے اور تمام تجویز کردہ اقدامات کو متحد کرنے کی اہمیت کا خیر مقدم کیا ہے۔"

یاد رہے کہ جدہ پلیٹ فارم کو گذشتہ اپریل کے وسط میں سوڈان میں جنگ شروع ہونے کے چند ہفتوں کے بعد سعودی امریکی سرپرستی میں مئی میں شروع کیا گیا تھا۔

یہ پلیٹ فارم دونوں فریقوں کے درمیان متعدد بار جنگ بندی کرنے میں کامیاب رہا، لیکن دونوں فریقوں کی جانب سے ایک دوسرے پر اس کی خلاف ورزی کے باہمی الزامات کے بعد یہ اتفاق جلد ہی ختم ہوگئے۔

دوسری جانب سوڈانی فوج نے "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے ساتھ جدہ مذاکرات میں اپنی شرکت کو معطل کرنے کا اعلان کیا کیونکہ وہ دونوں فریقوں کے درمیان طے پانے والی جنگ بندی کی کسی بھی شرط پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہا ہے۔

منگل-27 صفر 1445ہجری، 12 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16359]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]