الجزائر امداد اور امدادی ٹیم بھیجنے کے لیے مراکش کی منظوری کا منتظر ہے

دو مراکشی باشندے اسپین کی ایک مسجد میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے امداد جمع کر رہے ہیں (رائٹرز)
دو مراکشی باشندے اسپین کی ایک مسجد میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے امداد جمع کر رہے ہیں (رائٹرز)
TT

الجزائر امداد اور امدادی ٹیم بھیجنے کے لیے مراکش کی منظوری کا منتظر ہے

دو مراکشی باشندے اسپین کی ایک مسجد میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے امداد جمع کر رہے ہیں (رائٹرز)
دو مراکشی باشندے اسپین کی ایک مسجد میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے امداد جمع کر رہے ہیں (رائٹرز)

الجزائر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ کے روز مراکش میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد کہ جس میں  2800 سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن گئے، الجزائر نے 93 افراد پر مشتمل امدادی ٹیم کے علاوہ انسانی امداد کو مراکش پہنچانے کے لیے تین طیارے مختص کیے ہیں اور اب مملکت مراکش کی جانب سے گرین سگنل کا انتظار کر رہا ہے۔

الجزائر کی ایجنسی نے کہا، "مراکش کے وزیر انصاف کی جانب سے الجزائر کی امداد قبول کرنے کے اعلان کے بعد، حکام نے مراکش جانے کے لیے تین طیارے مختص کرنے کا حکم دیا۔" ایجنسی نے مزید کہا کہ "دو طیاروں کو ادویات، گدوں، خیموں اور خوراک بھیجنے کے لیے مختص کیا گیا ہے، جب کہ تیسرا جہاز امدادی ٹیم کے افراد کو اپنے تمام آلات اور تلاش و بچاؤ میں تربیت یافتہ کتوں کے ساتھ لے جانے کے لیے ہے۔"

منگل-27 صفر 1445ہجری، 12 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16359]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]