الجزائر امداد اور امدادی ٹیم بھیجنے کے لیے مراکش کی منظوری کا منتظر ہے

دو مراکشی باشندے اسپین کی ایک مسجد میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے امداد جمع کر رہے ہیں (رائٹرز)
دو مراکشی باشندے اسپین کی ایک مسجد میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے امداد جمع کر رہے ہیں (رائٹرز)
TT

الجزائر امداد اور امدادی ٹیم بھیجنے کے لیے مراکش کی منظوری کا منتظر ہے

دو مراکشی باشندے اسپین کی ایک مسجد میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے امداد جمع کر رہے ہیں (رائٹرز)
دو مراکشی باشندے اسپین کی ایک مسجد میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے امداد جمع کر رہے ہیں (رائٹرز)

الجزائر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ کے روز مراکش میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد کہ جس میں  2800 سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن گئے، الجزائر نے 93 افراد پر مشتمل امدادی ٹیم کے علاوہ انسانی امداد کو مراکش پہنچانے کے لیے تین طیارے مختص کیے ہیں اور اب مملکت مراکش کی جانب سے گرین سگنل کا انتظار کر رہا ہے۔

الجزائر کی ایجنسی نے کہا، "مراکش کے وزیر انصاف کی جانب سے الجزائر کی امداد قبول کرنے کے اعلان کے بعد، حکام نے مراکش جانے کے لیے تین طیارے مختص کرنے کا حکم دیا۔" ایجنسی نے مزید کہا کہ "دو طیاروں کو ادویات، گدوں، خیموں اور خوراک بھیجنے کے لیے مختص کیا گیا ہے، جب کہ تیسرا جہاز امدادی ٹیم کے افراد کو اپنے تمام آلات اور تلاش و بچاؤ میں تربیت یافتہ کتوں کے ساتھ لے جانے کے لیے ہے۔"

منگل-27 صفر 1445ہجری، 12 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16359]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]