مراکش کے وزیر انصاف پارلیمانی کمیٹی کے سامنے متبادل تعزیرات پیش کر رہے ہیں

مراکش کے وزیر انصاف عبداللطیف وہبی (الشرق الاوسط)
مراکش کے وزیر انصاف عبداللطیف وہبی (الشرق الاوسط)
TT

مراکش کے وزیر انصاف پارلیمانی کمیٹی کے سامنے متبادل تعزیرات پیش کر رہے ہیں

مراکش کے وزیر انصاف عبداللطیف وہبی (الشرق الاوسط)
مراکش کے وزیر انصاف عبداللطیف وہبی (الشرق الاوسط)

مراکش کے وزیر انصاف عبداللطیف وہبی نے کہا ہے کہ سزا کے متبادل قانون کے مسودے کا مقصد جیلوں میں قیدیوں کی بھیڑ کو کم کرنا ہے، کیونکہ ملک میں قیدیوں کی تعداد تقریباً 1 لاکھ تک پہنچ گئی ہے، جن میں سے تقریباً نصف احتياطی زير حراست ہیں۔

كل منگل کے روز وہبی نے ایوان نمائندگان (پارلیمنٹ کا پہلا ایوان) کی انصاف اور قانون سازی کمیٹی کے سامنے قید کی متبادل سزاؤں سے متعلق اپنے مسودہ قانون کو پیش کرنے کے دوران وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان سزاؤں میں عمومی مفادات، الیکٹرانک نگرانی اور الکحل، منشیات، اور سائیکو ٹراپک مادوں کی لت میں پڑے افراد کی بحالی یا علاج کے اقدامات کو لازم قرار دینا شامل ہے۔

متبادل سزاؤں میں دیگر پابندی کے اقدامات بھی شامل ہیں، جیسے کہ متاثرہ شخص کے قریب نہ جانا، پولیس سروسز اور رائل جنڈرمیری کی نگرانی کے تابع ہونا اور تربیت کے مرحلے سے گزرنا وغیرہ۔ علاوہ ازیں، بحالی انصاف کے فریم ورک میں جرم کے نتیجے میں نقصان کا ازالہ بھی سزا میں شامل کیا گیا ہے۔

مسودہ قانون میں "قید کی سزا خریدنے" کی شرط کے بارے میں ایک شق مسودہ قانون سے نکال لی گئی ہے، جسے حکومت نے پہلے منظور کیا تھا۔ وہبی نے کہا کہ اس شق کے تحت جسے سزا سنائی گئی ہو اسے اجازت ہے کہ وہ قید کے ایام خرید سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، "قید کا ہر دن 3,000 درہم (300 ڈالر) میں خریدا جا سکتا ہے۔" (...)

بدھ-28 صفر 1445ہجری، 13 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16360]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]