لیبیا میں سمندری طوفان سے مرنے والوں کی تعداد 5000 سے تجاوز کر گئی

گزشتہ روز سمندری طوفان کے نتیجے میں درنہ میں ہونے والی تباہی کا منظر (رائٹرز)
گزشتہ روز سمندری طوفان کے نتیجے میں درنہ میں ہونے والی تباہی کا منظر (رائٹرز)
TT

لیبیا میں سمندری طوفان سے مرنے والوں کی تعداد 5000 سے تجاوز کر گئی

گزشتہ روز سمندری طوفان کے نتیجے میں درنہ میں ہونے والی تباہی کا منظر (رائٹرز)
گزشتہ روز سمندری طوفان کے نتیجے میں درنہ میں ہونے والی تباہی کا منظر (رائٹرز)

لیبیا کے شہر درنہ میں بحیرہ روم کے کنارے لوگ لہروں کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ ان کے رشتہ داروں کی لاشیں واپس لے آئیں، جنہیں گزشتہ اتوار کو سمندری طوفان "ڈینیئل" بہا لے گیا تھا۔ جب کہ ہلال احمر کی امدادی ٹیمیں جب بھی سمندر سے کسی لاش کو پکڑتی ہیں تو لوگ اس کی شناخت کی امید پر اس کے گرد جمع ہو جاتے ہیں۔

درنہ میں شہریوں کی جانب سے بڑی تعداد میں لاشوں کی موجودگی کی شکایات کی جا رہی ہیں کہ انہیں وہاں سے اٹھایا جائے جب کہ سمندر کی لہریں دیگر درجنوں افراد کی لاشوں کو واپس پھینک رہی ہے، دریں اثنا مشرقی لیبیا میں "تباہی" کا مشاہدہ کرنے والے شہروں سے وسیع پیمانے پر نقل مکانی بھی کی جا رہی ہے۔

انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے بتایا کہ تقریباً 36,000 افراد بے گھر ہوگئے ہیں جن میں سے 30 صرف درنہ میں ہیں اور باقی افراد بن غازی اور درنہ کے درمیان واقع البیضا اور المخیلی شہروں میں ہیں۔

البیضاء میڈیکل سینٹر کے ڈائریکٹر عبدالرحیم مازق کے مطابق، بین الاقوامی تنظیم نے تصدیق کی ہے کہ "ہلاکتوں کی تعداد کی ابھی تک غیر حتمی ہے،" کیونکہ "استحکام" حکومت میں وزارت داخلہ کے میڈیا اہلکار محمد ابو لموشہ کے مطابق، درنہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 5,300 کے درمیان ہے، اور جب کہ سیلاب سے متاثرہ دیگر شہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار ہے۔(...)

جمعرات-29 صفر 1445ہجری، 14 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16361]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]