مشرقی لیبیا میں سمندری طوفان کے اثرات سے تقریبا تین لاکھ بچے متاثر ہوئے: "یونیسف"

لاپتہ افراد کی تلاش اور شناخت کے لئے جنرل اتھارٹی کے ارکان درنہ اور سوسہ کے شہروں سے لاشیں نکال رہے ہیں (اتھارٹی)
لاپتہ افراد کی تلاش اور شناخت کے لئے جنرل اتھارٹی کے ارکان درنہ اور سوسہ کے شہروں سے لاشیں نکال رہے ہیں (اتھارٹی)
TT

مشرقی لیبیا میں سمندری طوفان کے اثرات سے تقریبا تین لاکھ بچے متاثر ہوئے: "یونیسف"

لاپتہ افراد کی تلاش اور شناخت کے لئے جنرل اتھارٹی کے ارکان درنہ اور سوسہ کے شہروں سے لاشیں نکال رہے ہیں (اتھارٹی)
لاپتہ افراد کی تلاش اور شناخت کے لئے جنرل اتھارٹی کے ارکان درنہ اور سوسہ کے شہروں سے لاشیں نکال رہے ہیں (اتھارٹی)

اقوام متحدہ میں بچوں کی تنظيم "یونیسف" نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ اسے لیبیا میں سمندری طوفان "ڈینیئل" سے متاثر ہونے والے افراد کی فوری امداد کے لیے کم از کم 6.5 ملین ڈالر کی ضرورت ہے۔

"یونیسف" نے ایک بیان میں کہا کہ وہ البیضاء، المرج، بن غازی اور درنہ کے علاوہ دیگر متاثرہ علاقوں میں انسانی امداد کی ضرورت والے بچوں اور خاندانوں کی مدد کے لیے تیار ہے۔

اس نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک اندازے کے مطابق،سمندری طوفان "ڈینیئل" کے نتیجے میں تقریبا تین لاکھ بچے متاثر ہوئے ہیں جب کہ ایک اندازے کے مطابق پانچ ہزار سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں ابھی بھی لاپتہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تقریبا 30 ہزار بے گھر افراد اسکولوں میں ہیں اور بہت سے علاقے ديگر علاقوں سے کٹ چکے ہیں اور ناقابل رسائی ہیں، اسی طرح کم از کم 3 اسپتال اس وقت خدمات سے محروم ہیں اور کم از کم 10 بنیادی صحت کے مراکز پانی سے بھرے ہوئے ہیں۔ (...)

جمعہ-30 صفر 1445ہجری، 15 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16362]

 



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]