حمیدتی اتھارٹی کے قیام کی دھمکی دے رہے ہیں جس کا دارالحکومت خرطوم ہوگا

اگر البرہان نے مشرقی سوڈان میں حکومت بنائی

"ریپڈ سپورٹ فورسز" کے کمانڈر محمد حمدان دقلو "حمیدتی" (اے پی)
"ریپڈ سپورٹ فورسز" کے کمانڈر محمد حمدان دقلو "حمیدتی" (اے پی)
TT

حمیدتی اتھارٹی کے قیام کی دھمکی دے رہے ہیں جس کا دارالحکومت خرطوم ہوگا

"ریپڈ سپورٹ فورسز" کے کمانڈر محمد حمدان دقلو "حمیدتی" (اے پی)
"ریپڈ سپورٹ فورسز" کے کمانڈر محمد حمدان دقلو "حمیدتی" (اے پی)

"ریپڈ سپورٹ فورسز" کے کمانڈر محمد حمدان دقلو "حمیدتی" نے دھمکی دی ہے کہ اگر فوج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان ملک کے مشرقی حصے میں پورٹ سوڈان میں "جنگی حکومت" کے قیام کا اعلان کیا، یا اگر ان کے مخالف البرہان "جھوٹے" صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے پر قائم رہتے ہیں تو وہ اپنی افواج کے زیر کنٹرول علاقوں اور دارالحکومت "خرطوم" میں اپنی حکومت بنانے کا اعلان کر دیں گے۔

حمیدتی نے گزشتہ روز پلیٹ فارم (ایکس) پر اپنے صفحے پر شائع ہونے والے ایک آڈیو پیغام میں کہا، اگر باقیات، یعنی صدر البشیر کی حکومت کے حامی اور اسلام پسند، پورٹ سوڈان میں حکومت تشکیل دیتے ہیں تو وہ فوری طور پر اپنے وسیع کنٹرول والے علاقوں میں ایک حقیقی اتھارٹی تشکیل دینے کے لئے وسیع مشاورت کا آغاز کریں گے اور قومی دارالحکومت خرطوم اس کا دارالحکومت ہوگا، اور اس میں کسی متبادل دارالحکومت کی تشکیل کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

حمیدتی نے وضاحت کی کہ: "وہ سب پورٹ سوڈان میں جمع ہوئے، جس میں نیشنل کانگریس بھی شامل تھی، اور ان کے ساتھ وہ لوگ تھے جو انصاف کی جیلوں سے بھاگ رہے تھے اور یہ دعویٰ کر رہے تھے کہ وہ ایک جائز اتھارٹی ہیں۔" انہوں نے البرہان کا جنرل کمانڈ سے پورٹ سوڈان منتقل ہونے کے بعد غیر ملکی دوروں پر تبصرہ کرتے ہوٗے کہا کہ یہ "سربراہ مملکت کی نقالی کرنے کی کوشش ہے حالانکہ ان کے پاس اسکا کوئی جواز نہیں ہے۔" 

جمعہ-30 صفر 1445ہجری، 15 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16362]

 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]