"ریپڈ سپورٹ" کا فوج کے ہیڈ کوارٹر اور جنرل کمانڈ پر حملہ

جو کہ حمیدتی کی جانب سے خرطوم میں حکومت بنانے کی دھمکی دیئے جانے کے بعد ہے

صدر موسیوینی ہفتہ کے روز عنتیبی میں سوڈانی فوج کے کمانڈر کا خیرمقدم کرتے ہوئے ("X" پر یوگنڈا کے صدر کی ویب سائٹ)
صدر موسیوینی ہفتہ کے روز عنتیبی میں سوڈانی فوج کے کمانڈر کا خیرمقدم کرتے ہوئے ("X" پر یوگنڈا کے صدر کی ویب سائٹ)
TT

"ریپڈ سپورٹ" کا فوج کے ہیڈ کوارٹر اور جنرل کمانڈ پر حملہ

صدر موسیوینی ہفتہ کے روز عنتیبی میں سوڈانی فوج کے کمانڈر کا خیرمقدم کرتے ہوئے ("X" پر یوگنڈا کے صدر کی ویب سائٹ)
صدر موسیوینی ہفتہ کے روز عنتیبی میں سوڈانی فوج کے کمانڈر کا خیرمقدم کرتے ہوئے ("X" پر یوگنڈا کے صدر کی ویب سائٹ)

"ریپڈ سپورٹ" فورسز نے فوج کے اہم ترین فوجی مقامات کو کنٹرول کرنے کی اپنی بھرپور کوششوں کے دوران کل ہفتے کے روز سوڈانی فوج کے 3 مرکزی ہیڈکوارٹرز پر سخت حملے شروع کیے۔

وسطی خرطوم میں سوڈانی فوج کے ہیڈ کوارٹر سے متصل علاقوں کے رہائشیوں نے بتایا کہ انہوں نے "زوردار بمباری کی آوازیں" سنیں اور "کمانڈ سے سیاہ دھویں کے بہت زیادہ بادل اٹھتے ہوئے" دیکھائی دیئے اور اس لڑائی کو "علاقے میں جنگ کے مہینوں کے دوران کی سب سے زیادہ شدید لڑائی" قرار دیا۔

پرتشدد جھڑپوں کا آغاز "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے صبح سویرے آرمی ہیڈ کوارٹر پر حملے کے بعد ہوا، جہاں فوج کے اعلیٰ افسران چھپے ہوئے ہیں جن میں ڈپٹی کمانڈر انچیف شمس الدین کباشی اور اعلیٰ افسران شامل ہیں۔ دریں اثنا، سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے کہ فوج نے حملے کو پسپا کر دیا ہے اور "ریپڈ سپورٹ" کی صفوں میں بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ (...)

اتوار-02 ربیع الاول 1445ہجری، 17 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16364]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]