"ریپڈ سپورٹ" کا فوج کے ہیڈ کوارٹر اور جنرل کمانڈ پر حملہ

جو کہ حمیدتی کی جانب سے خرطوم میں حکومت بنانے کی دھمکی دیئے جانے کے بعد ہے

صدر موسیوینی ہفتہ کے روز عنتیبی میں سوڈانی فوج کے کمانڈر کا خیرمقدم کرتے ہوئے ("X" پر یوگنڈا کے صدر کی ویب سائٹ)
صدر موسیوینی ہفتہ کے روز عنتیبی میں سوڈانی فوج کے کمانڈر کا خیرمقدم کرتے ہوئے ("X" پر یوگنڈا کے صدر کی ویب سائٹ)
TT

"ریپڈ سپورٹ" کا فوج کے ہیڈ کوارٹر اور جنرل کمانڈ پر حملہ

صدر موسیوینی ہفتہ کے روز عنتیبی میں سوڈانی فوج کے کمانڈر کا خیرمقدم کرتے ہوئے ("X" پر یوگنڈا کے صدر کی ویب سائٹ)
صدر موسیوینی ہفتہ کے روز عنتیبی میں سوڈانی فوج کے کمانڈر کا خیرمقدم کرتے ہوئے ("X" پر یوگنڈا کے صدر کی ویب سائٹ)

"ریپڈ سپورٹ" فورسز نے فوج کے اہم ترین فوجی مقامات کو کنٹرول کرنے کی اپنی بھرپور کوششوں کے دوران کل ہفتے کے روز سوڈانی فوج کے 3 مرکزی ہیڈکوارٹرز پر سخت حملے شروع کیے۔

وسطی خرطوم میں سوڈانی فوج کے ہیڈ کوارٹر سے متصل علاقوں کے رہائشیوں نے بتایا کہ انہوں نے "زوردار بمباری کی آوازیں" سنیں اور "کمانڈ سے سیاہ دھویں کے بہت زیادہ بادل اٹھتے ہوئے" دیکھائی دیئے اور اس لڑائی کو "علاقے میں جنگ کے مہینوں کے دوران کی سب سے زیادہ شدید لڑائی" قرار دیا۔

پرتشدد جھڑپوں کا آغاز "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے صبح سویرے آرمی ہیڈ کوارٹر پر حملے کے بعد ہوا، جہاں فوج کے اعلیٰ افسران چھپے ہوئے ہیں جن میں ڈپٹی کمانڈر انچیف شمس الدین کباشی اور اعلیٰ افسران شامل ہیں۔ دریں اثنا، سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے کہ فوج نے حملے کو پسپا کر دیا ہے اور "ریپڈ سپورٹ" کی صفوں میں بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ (...)

اتوار-02 ربیع الاول 1445ہجری، 17 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16364]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]