خلیجی ریاستوں کے وزرائے خارجہ کا تعاون کے فروغ اور مشترکہ رابطوں پر تبادلہ خیال

نیویارک سٹی میں رابطہ اجلاس میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ (SPA)
نیویارک سٹی میں رابطہ اجلاس میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ (SPA)
TT

خلیجی ریاستوں کے وزرائے خارجہ کا تعاون کے فروغ اور مشترکہ رابطوں پر تبادلہ خیال

نیویارک سٹی میں رابطہ اجلاس میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ (SPA)
نیویارک سٹی میں رابطہ اجلاس میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ (SPA)

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے آج امریکہ کے شہر نیویارک میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کی۔

خلیج تعاون کونسل کے وزراء اور خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل کی شرکت کے ساتھ منعقدہ اس اجلاس میں تعاون اور مشترکہ رابطہ کاری کے عمل کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں خلیجی خطے کی تازہ صورت حال اور علاقائی و بین الاقوامی میدانوں میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت سمیت اس سلسلے میں کی جانے والی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں بین الاقوامی امن و سلامتی کے فروغ کے لیے بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر بھی بات چیت کی گئی۔

پیر-03 ربیع الاول 1445ہجری، 18 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16365]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]