خلیجی ریاستوں کے وزرائے خارجہ کا تعاون کے فروغ اور مشترکہ رابطوں پر تبادلہ خیال

نیویارک سٹی میں رابطہ اجلاس میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ (SPA)
نیویارک سٹی میں رابطہ اجلاس میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ (SPA)
TT

خلیجی ریاستوں کے وزرائے خارجہ کا تعاون کے فروغ اور مشترکہ رابطوں پر تبادلہ خیال

نیویارک سٹی میں رابطہ اجلاس میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ (SPA)
نیویارک سٹی میں رابطہ اجلاس میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ (SPA)

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے آج امریکہ کے شہر نیویارک میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کی۔

خلیج تعاون کونسل کے وزراء اور خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل کی شرکت کے ساتھ منعقدہ اس اجلاس میں تعاون اور مشترکہ رابطہ کاری کے عمل کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں خلیجی خطے کی تازہ صورت حال اور علاقائی و بین الاقوامی میدانوں میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت سمیت اس سلسلے میں کی جانے والی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں بین الاقوامی امن و سلامتی کے فروغ کے لیے بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر بھی بات چیت کی گئی۔

پیر-03 ربیع الاول 1445ہجری، 18 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16365]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]