جنین میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 4 فلسطینی شہید اور 12 زخمی 

غزہ میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی

غزہ کی پٹی اور اسرائیل کو الگ کرنے والی باڑ کے قریب مارے جانے والے نوجوان یوسف رضوان کے رشتہ دار رو رہے ہیں (رائٹرز)
غزہ کی پٹی اور اسرائیل کو الگ کرنے والی باڑ کے قریب مارے جانے والے نوجوان یوسف رضوان کے رشتہ دار رو رہے ہیں (رائٹرز)
TT

جنین میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 4 فلسطینی شہید اور 12 زخمی 

غزہ کی پٹی اور اسرائیل کو الگ کرنے والی باڑ کے قریب مارے جانے والے نوجوان یوسف رضوان کے رشتہ دار رو رہے ہیں (رائٹرز)
غزہ کی پٹی اور اسرائیل کو الگ کرنے والی باڑ کے قریب مارے جانے والے نوجوان یوسف رضوان کے رشتہ دار رو رہے ہیں (رائٹرز)

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق، فلسطینی وزارت صحت نے کل منگل کے روز کہا کہ مغربی کنارے کے جنین کیمپ میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے چار افراد ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے ہیں۔

یہ واقعہ اسرائیلی فوج کے ترجمان اویخائی ادرعی کا منگل کے روز یہ بیان دینے کے بعد ہے کہ اسرائیلی فورسز جنین کیمپ میں آپریشن کر رہی ہیں۔ جب کہ فلسطینی میڈیا نے بتایا ہے کہ کیمپ پر دھاوا بولنے کے بعد مسلح جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں۔ ادرعی نے "X" پلیٹ فارم (سابقہ ​​ٹویٹر) پر اپنے اکاؤنٹ میں بتایا کہ فوج کے ایک ڈرون طیارے نے جینن کیمپ میں حملہ کیا۔ آج سے پہلے "اسلامی جہاد" تحریک کے عسکری ونگز میں سے ایک "جنین بریگیڈ" نے اعلان کیا کہ اس نے اسرائیلی فورسز کی گاڑیوں اور ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

غزہ کی پٹی

دوسری جانب، مشرقی غزہ کی پٹی کے مضافات میں اسرائیل کو الگ کرنے والی باڑ کے قریب مظاہروں کے دوران منگل کے روز اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے ہیں۔

غزہ میں وزارت صحت نے ایک بیان میں اعلان کیا، جس کی ایک نقل جرمن خبر رساں ایجنسی نے حاصل کی، کہ نوجوان یوسف رضوان (25 سالہ) جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے مشرق میں احتجاج کے دوران گولی لگنے کے نتیجے میں ہلاک ہو گیا ہے۔ وزارت نے وضاحت کی کہ غزہ کی پٹی کے مشرقی علاقوں میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے دیگر کم از کم 9 افراد زخمی ہوگئے ہیں، جن میں ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ (...)

بدھ-05 ربیع الاول 1445ہجری، 20 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16367]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]