لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے عالمی برادری اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے مطلوبہ اصلاحات کے نفاذ میں تاخیر کا ذمہ دار عیسائی سیاسی قوتوں کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے اصلاحاتی قوانین کا مسودہ مکمل کیا اور انہیں ایوان نمائندگان میں بھیج دیا، جس پر عیسائی سیاسی قوتیں قانون سازی کرنے کے لیے اجلاس بلانے سے انکار کرتی ہیں، جو کہ صدارتی عہدہ کے خالی ہونے کی روشنی میں ہے کیونکہ یہ صدر کے انتخاب کو ہر چیز پر ترجیح دیتی ہیں۔
انہوں نے صدر جمہویہ کے انتخاب کو "بحرانوں کے حل کی شروعات" قرار دیتے ہوئے پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کی طرف سے اعلان کردہ بات چیت کے اقدام کو صدر کے انتخاب کے لیے یکے بعد دیگرے اجلاسوں کے بعد "سب کے لیے نکلنے کا راستہ" قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ بری کی لبنانیوں کو ڈائیلاگ کی کال پر لبنانی فائل سے متعلق پانچ رکنی کمیٹی اس کا جواب دے گی۔ (...)
بدھ-05 ربیع الاول 1445ہجری، 20 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16367]