میقاتی "الشرق الاوسط" سے: "بری کی گفتگو" سب کے لیے ایک راستہ ہے

انہوں نے اصلاحات کی منظوری میں تاخیر کا ذمہ دار عیسائی سیاسی قوتوں کو ٹھہرایا

لبنانی حکومت کے "ایکس" اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر جس میں میقاتی نیویارک میں ہیں
لبنانی حکومت کے "ایکس" اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر جس میں میقاتی نیویارک میں ہیں
TT

میقاتی "الشرق الاوسط" سے: "بری کی گفتگو" سب کے لیے ایک راستہ ہے

لبنانی حکومت کے "ایکس" اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر جس میں میقاتی نیویارک میں ہیں
لبنانی حکومت کے "ایکس" اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر جس میں میقاتی نیویارک میں ہیں

لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے عالمی برادری اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے مطلوبہ اصلاحات کے نفاذ میں تاخیر کا ذمہ دار عیسائی سیاسی قوتوں کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے اصلاحاتی قوانین کا مسودہ مکمل کیا اور انہیں ایوان نمائندگان میں بھیج دیا، جس پر عیسائی سیاسی قوتیں قانون سازی کرنے کے لیے اجلاس بلانے سے انکار کرتی ہیں،  جو کہ صدارتی عہدہ کے خالی ہونے کی روشنی میں ہے کیونکہ یہ صدر کے انتخاب کو ہر چیز پر ترجیح دیتی ہیں۔

انہوں نے صدر جمہویہ کے انتخاب کو "بحرانوں کے حل کی شروعات" قرار دیتے ہوئے پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کی طرف سے اعلان کردہ بات چیت کے اقدام کو صدر کے انتخاب کے لیے یکے بعد دیگرے اجلاسوں کے بعد "سب کے لیے نکلنے کا راستہ" قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ بری کی لبنانیوں کو ڈائیلاگ کی کال پر لبنانی فائل سے متعلق پانچ رکنی کمیٹی اس کا جواب دے گی۔ (...)

بدھ-05 ربیع الاول 1445ہجری، 20 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16367]

 

 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]