مصر اور ایران کے وزرائے خارجہ کا نیویارک میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

عبداللہیان نے اس ملاقات کو تعلقات کو معمول پر لانے کی راہ میں ایک اہم قدم قرار دیا

سامح شکری اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان اقوام متحدہ میں مصر کے مستقل مشن کے ہیڈ کوارٹر میں (مصری وزارت خارجہ)
سامح شکری اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان اقوام متحدہ میں مصر کے مستقل مشن کے ہیڈ کوارٹر میں (مصری وزارت خارجہ)
TT

مصر اور ایران کے وزرائے خارجہ کا نیویارک میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

سامح شکری اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان اقوام متحدہ میں مصر کے مستقل مشن کے ہیڈ کوارٹر میں (مصری وزارت خارجہ)
سامح شکری اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان اقوام متحدہ میں مصر کے مستقل مشن کے ہیڈ کوارٹر میں (مصری وزارت خارجہ)

مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری نے کل بدھ کے روز اقوام متحدہ میں مصر کے مستقل مشن کے ہیڈ کوارٹر میں اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کا خیر مقدم کیا۔

مصری وزارت خارجہ کے مطابق ملاقات میں دونوں ملکوں کے مابین دوطرفہ تعلقات کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس کے علاوہ باہمی احترام، اچھی ہمسائیگی، تعاون اور ملکوں کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصولوں پر مبنی پالسیوں اور مصری اور ایرانی عوام کے مفادات کے حصول اور ان کی ترقی سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ نے مصر کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے اور اسے فطری راہ پر بحال کرنے کے لیے اپنے ملک کی خواہش کا اعادہ کیا "جو دونوں ممالک کے تاریخی اور ثقافتی ورثے سے ہم آہنگ ہے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "یہ ملاقات دونوں ملکوں کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے راہ میں ایک اہم قدم شمار ہوتی ہے۔" (...)

جمعرات-06 ربیع الاول 1445ہجری، 21 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16368]

 

 



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]