لبنان میں امریکی سفارت خانے پر فائرنگ، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا

بیروت میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے گزشتہ جون میں اپنی نئی عمارت کی تقسیم کی گئی تصویر (آرکائیو)

صورة وزّعتها السفارة الأميركية في بيروت يونيو الماضي لمبناها الجديد (أرشيفية)
صورة وزّعتها السفارة الأميركية في بيروت يونيو الماضي لمبناها الجديد (أرشيفية)
TT

لبنان میں امریکی سفارت خانے پر فائرنگ، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا

صورة وزّعتها السفارة الأميركية في بيروت يونيو الماضي لمبناها الجديد (أرشيفية)
صورة وزّعتها السفارة الأميركية في بيروت يونيو الماضي لمبناها الجديد (أرشيفية)

لبنان میں امریکی سفارت خانے کے ترجمان جیک نیلسن نے کہا کہ کل بدھ کے روز سفارت خانے پر فائرنگ کی گئی، تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا: "مقامی وقت کے مطابق رات 10:37 بجے امریکی سفارت خانے کے داخلی دروازے کے قریب چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی اطلاع ملی۔"

لبنان میں امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے وضاحت کی کہ، "کوئی زخمی نہیں ہوا، اور ہماری تنصیبات محفوظ ہیں اور ہم میزبان ملک کے قانون نافذ کرنے والے حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔"

جمعرات-06 ربیع الاول 1445ہجری، 21 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16368]

 

 



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]