لبنان میں امریکی سفارت خانے پر فائرنگ، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا

بیروت میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے گزشتہ جون میں اپنی نئی عمارت کی تقسیم کی گئی تصویر (آرکائیو)

صورة وزّعتها السفارة الأميركية في بيروت يونيو الماضي لمبناها الجديد (أرشيفية)
صورة وزّعتها السفارة الأميركية في بيروت يونيو الماضي لمبناها الجديد (أرشيفية)
TT

لبنان میں امریکی سفارت خانے پر فائرنگ، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا

صورة وزّعتها السفارة الأميركية في بيروت يونيو الماضي لمبناها الجديد (أرشيفية)
صورة وزّعتها السفارة الأميركية في بيروت يونيو الماضي لمبناها الجديد (أرشيفية)

لبنان میں امریکی سفارت خانے کے ترجمان جیک نیلسن نے کہا کہ کل بدھ کے روز سفارت خانے پر فائرنگ کی گئی، تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا: "مقامی وقت کے مطابق رات 10:37 بجے امریکی سفارت خانے کے داخلی دروازے کے قریب چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی اطلاع ملی۔"

لبنان میں امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے وضاحت کی کہ، "کوئی زخمی نہیں ہوا، اور ہماری تنصیبات محفوظ ہیں اور ہم میزبان ملک کے قانون نافذ کرنے والے حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔"

جمعرات-06 ربیع الاول 1445ہجری، 21 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16368]

 

 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]