سعودی وزیر خارجہ نے البرہان سے سوڈان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا

سعودی وزیر خارجہ نے البرہان سے سوڈان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا
TT

سعودی وزیر خارجہ نے البرہان سے سوڈان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا

سعودی وزیر خارجہ نے البرہان سے سوڈان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے آج نیویارک شہر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے موقع پر سوڈان کی عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان سے ملاقات کی۔

ملاقات میں سوڈان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اور سعودی وزیر خارجہ نے تمام سوڈانی فریقوں پر زور دیا کہ وہ انسانی ہمدردی کے کاموں کی بحالی، عوام اور امدادی کارکنوں کی حفاظت اور بنیادی امداد کی فراہمی کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر راہداریوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

علاوہ ازیں بن فرحان نے مملکت سعودیہ کی جانب سے پرامن رہنے اور سیاسی مذاکرات میں شامل ہونے کے مطالبے کی تجدید کی، جو کہ جاری بحران کے حل کی ضمانت ہے اور سوڈان اور اس کے عوام کی سلامتی و استحکام کو بحال کرتا ہے۔

جمعہ-07 ربیع الاول 1445ہجری، 22 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16369]

 



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]