دارفور میں پھر سے جھڑپیں... اور خرطوم میں توپوں کی اور فضائی گولہ باری

"ریپڈ سپورٹ" فورسز کا کہنا ہے کہ انہوں نے سوڈانی فوج کے جنگی طیارے کو مار گرایا

اپریل میں آرمی جنرل کمانڈ ہیڈ کوارٹر سے ملحقہ خرطوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی طرف سے گہرے دھویں کے بادل اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
اپریل میں آرمی جنرل کمانڈ ہیڈ کوارٹر سے ملحقہ خرطوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی طرف سے گہرے دھویں کے بادل اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
TT

دارفور میں پھر سے جھڑپیں... اور خرطوم میں توپوں کی اور فضائی گولہ باری

اپریل میں آرمی جنرل کمانڈ ہیڈ کوارٹر سے ملحقہ خرطوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی طرف سے گہرے دھویں کے بادل اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
اپریل میں آرمی جنرل کمانڈ ہیڈ کوارٹر سے ملحقہ خرطوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی طرف سے گہرے دھویں کے بادل اٹھ رہا ہے (رائٹرز)

کل اتوار کے روز سوڈانی "ریپڈ سپورٹ" فورسز نے کہا کہ انہوں نے دارالحکومت خرطوم میں ایک "مگ" ساختہ جنگی طیارے کو مار گرایا ہے۔ فورسز نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ طیارہ دھماکا خیز مواد برامیل سے دارالحکومت کے رہائشی علاقوں پر "بمباری" کر رہا تھا۔ جبکہ "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے اس بیان پر فوج کی طرف سے ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا اور سوڈان 15 اپریل سے فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جاری سخت لڑائی میں گذشتہ چند ہفتوں کی باہمی کشیدگی کے بعد ایک بار پھر لڑائی کی کھائی میں گر گیا ہے۔

کل اتوار کے روز سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جنوبی دارفر ریاست کے دارالحکومت نیالا میں جھڑپیں دوبارہ شروع ہوئیں، جو سوڈانی کا دوسرا بڑا شہر ہے۔

عرب ورلڈ نیوز ایجنسی (AWP) سے بات کرتے ہوئے عینی شاہدین نے کہا کہ فوج اور "ریپڈ سپورٹ" کے درمیان جھڑپیں النہضہ محلے کے پڑوس میں ہوئیں اور اس دوران ڈرون طیاروں کا استعمال کیا گیا۔

دارفور بار ایسوسی ایشن نے کل اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ جنوبی دارفر کے علاقے کبم میں حالیہ دنوں میں ریپڈ سپورٹ فورسز کی حمایت کرنے والے عرب قبائل کے دو گروپوں کے درمیان جھڑپوں کے دوران 18 افراد مارے گئے ہیں۔ جب کہ بیان میں السلامات اور بنی ہلبہ قبائل سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جانوں کے ضیاع کو روکیں۔ (...)

پیر-10 ربیع الاول 1445ہجری، 25 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16372]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]