بیروت میں امریکی سفارت خانے پر فائرنگ کرنے والے کو گرفتار کر لیا گیا ہے: لبنان

انفارمیشن ڈویژن نے بیروت کے جنوبی نواحی علاقے میں ان کے ٹھکانے پر چھاپہ مارا

بیروت میں امریکی سفارت خانہ (رائٹرز)
بیروت میں امریکی سفارت خانہ (رائٹرز)
TT

بیروت میں امریکی سفارت خانے پر فائرنگ کرنے والے کو گرفتار کر لیا گیا ہے: لبنان

بیروت میں امریکی سفارت خانہ (رائٹرز)
بیروت میں امریکی سفارت خانہ (رائٹرز)

لبنان کے ایک سیکورٹی ذریعے نے " الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ داخلی سیکورٹی فورسز کے شعبہ معلومات نے گزشتہ ہفتے عوکر میں امریکی سفارت خانے کی عمارت پر فائرنگ کرنے والے مسلح شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔

ذرائع نے وضاحت کی کہ حملہ آور تیس سالہ ایک لبنانی شخص تھا جس کا نام بتانے سے ذرائع نے گریز کیا۔ ذرائع نے نشاندہی کی کہ اس وقت فوجی عدالت کے سرکاری کمشنر جسٹس فادی عقیقی کی نگرانی میں زیر حراست شخص سے تفتیش کی جا رہی ہے تاکہ اس کے اس اقدام کے پس منظر کے بارے میں جانا جا سکے کہ اس کے پیچھے کون ہے اور آیا اس کاروائی میں اس کے ساتھ کوئی اور بھی شریک ہے۔

معلومات کےمطابق 1997 میں پیدا ہونے والے اس مسلح شخص کا تعلق جنوبی بیروت کے مضافاتی علاقے برج البراجنہ سے ہے اور اس نے پچھلے سال پبلک سیکیورٹی سینٹر پر بھی فائرنگ کی تھی جس کا اس پر مقدمہ چل رہا تھا۔

شعبہ معلومات استعمال شدہ ہتھیار اور جس موٹر سائیکل پر وہ سوار تھا اسے ضبط کرنے میں کامیاب رہا ہے۔(...)

منگل-11 ربیع الاول 1445ہجری، 26 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16373]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]