شامی کیمپوں سے خواتین اور بچوں کی واپسی کے "کسی انتظام" کے بارے میں آسٹریلوی حکومت کی جانب سے تردید

روج کیمپ میں بچے (الشرق الاوسط)
روج کیمپ میں بچے (الشرق الاوسط)
TT

شامی کیمپوں سے خواتین اور بچوں کی واپسی کے "کسی انتظام" کے بارے میں آسٹریلوی حکومت کی جانب سے تردید

روج کیمپ میں بچے (الشرق الاوسط)
روج کیمپ میں بچے (الشرق الاوسط)

برطانوی "گارڈین" کی ایک رپورٹ کے مطابق، آسٹریلوی حکومت نے وفاقی عدالت کو بتایا ہے کہ شام کے حراستی کیمپوں سے ("داعشی" فیملیز کی) آسٹریلوی خواتین اور بچوں کی وطن واپسی کے لیے "کوئی انتظام نہیں" ہے۔ جب کہ سرکاری خط و کتابت سے ظاہر ہوتا ہے کہ "خواتین اور بچوں کے مزید گروپوں کو وطن واپس بھیجنے کا منصوبہ موجود ہے۔"

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا میں "سیو دی چلڈرن" نامی تنظیم شمال مشرقی شام کے کیمپوں میں زیر حراست 11 آسٹریلوی خواتین اور ان کے 20 بچوں کے سرپرست کے طور پر کام کر رہی ہے۔ اخبار کے مطابق "سیو دی چلڈرن" نامی تنظیم نے شامی کیمپوں سے خواتین اور بچوں کی پچھلی بار کی کامیاب واپسی کے آپریشن اور شام میں حکام کی جانب سے آسٹریلوی باشندوں کی واپسی کی منظوری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عدالت میں دلیل دی کہ آسٹریلیا کا اپنے شہریوں کی حراست سے متعلق اصل کنٹرول ہے۔

خیال رہے کہ یہ متعلقہ آسٹریلوی خواتین اور بچے شمال مشرقی شام کے "روج" کیمپ میں پچھلے 4 سال سے نظر بند ہیں جو "تنظیم داعش" کے ان آسٹریلوی جنگجوؤں کی بیوائیں، بیویاں اور بچے ہیں جو ہلاک کر دیئے گئے یا قید میں ہیں۔ جب کہ ان خواتین میں سے کسی پر الزام نہیں ہے، لیکن آسٹریلیا واپس آنے پر کچھ خواتین کو الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ (...)

 

بدھ-12 ربیع الاول 1445ہجری، 27 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16374]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]