عراق کے نینویٰ ہال کے متاثرین کے لیے عرب اور بین الاقوامی ہمدردی

گزشتہ روز شمالی عراق میں نینویٰ گورنریٹ کے شہر الحمدانیہ میں آتشزدگی سے ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات ادا کی جا رہی ہیں (رائٹرز)
گزشتہ روز شمالی عراق میں نینویٰ گورنریٹ کے شہر الحمدانیہ میں آتشزدگی سے ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات ادا کی جا رہی ہیں (رائٹرز)
TT

عراق کے نینویٰ ہال کے متاثرین کے لیے عرب اور بین الاقوامی ہمدردی

گزشتہ روز شمالی عراق میں نینویٰ گورنریٹ کے شہر الحمدانیہ میں آتشزدگی سے ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات ادا کی جا رہی ہیں (رائٹرز)
گزشتہ روز شمالی عراق میں نینویٰ گورنریٹ کے شہر الحمدانیہ میں آتشزدگی سے ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات ادا کی جا رہی ہیں (رائٹرز)

سعودی وزارت خارجہ نے عراق کے نینویٰ گورنریٹ کے ایک شادی ہال میں آگ لگنے سے متعدد افراد کی ہلاک اور زخمی ہونے والے متاثرین کے خاندانوں اور جمہوریہ عراق کی حکومت اور عوام کے ساتھ مملکت سعودیہ کی طرف سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

سعودی وزارت نے اس دردناک واقعے کے نتیجے میں عراق اور اس کے برادر عوام کے ساتھ سعودی عرب کی یکجہتی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

اسی طرح عراق میں امریکہ کی خاتون سفیر الینا رومانوسکی نے بھی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا: "ہم الحمدانیہ میں شادی کی تقریب کے سانحہ کے متاثرین اور زخمیوں کے غم میں تمام عراقیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔"

عراق کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی مشن "یونامی (UNAMI) " نے حادثے کے نتیجے میں ہونے والے سخت جانی نقصان اور شدید زخمیوں کے سبب "صدمے اور درد" کے احساس کا اظہار کرتے ہوئے ایک ٹویٹ شائع کیا جس میں اس حادثہ کو ایک "زبردست سانحہ" قرار دیا۔

عراق میں یورپی یونین کے وفد نے بھی ایک ٹویٹ میں کہا: "آتشزدگی کے المناک حادثے پر ہم الحمدانیہ کے لوگوں کے ساتھ دلی تعزیت کرتے ہیں۔ ہمارے دل اس تباہ کن نقصان سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ ہم عراق کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں اور تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتے ہیں۔"(...)

جمعرات-13 ربیع الاول 1445ہجری، 28 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16375]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]