خلیج تعاون کونسل اور پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کے ابتدائی معاہدے پر دستخط

خلیج کی عرب ریاستوں کی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی (رائٹرز)
خلیج کی عرب ریاستوں کی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی (رائٹرز)
TT

خلیج تعاون کونسل اور پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کے ابتدائی معاہدے پر دستخط

خلیج کی عرب ریاستوں کی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی (رائٹرز)
خلیج کی عرب ریاستوں کی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی (رائٹرز)

خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدیوی نے تصدیق کی ہے کہ خلیج تعاون کونسل اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کا یہ ابتدائی معاہدہ ممالک اور بین الاقوامی بلاکس کے ساتھ تجارتی تعلقات اور اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت کے اعتراف میں ہے۔

یہ  کل ریاض میں خلیج تعاون کونسل کے جنرل سیکرٹریٹ کے دفتر میں ان کی پاکستانی وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز کے ساتھ خیلج تعاون کونسل اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کے ابتدائی معاہدے پر دستخط کے دوران سامنے آئی۔

البدیوی نے نشاندہی کی کہ یہ تاریخی اقتصادی معاہدہ باہمی تعاون میں ایک اہم موڑ شمار ہوتا ہے جو دونوں فریقوں کے مشترکہ مفادات کو پورا کرتے ہوئے ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ممالک کے درمیان قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تعاون کونسل کے رکن ممالک اور دیگر ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کے امکانات کو کھولنے اور بڑھانے کے مقصد کے ساتھ آزادانہ تجارت کے لیے مذاکرات کے امور کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ (...)

جمعہ-14 ربیع الاول 1445ہجری، 29 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16376]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]