شام کی کراسنگ بار بار اثر و رسوخ کے تنازعات کو جنم دے رہی ہے

ترکی اور گورنریٹ ادلب کے درمیان جلفاجوز کراسنگ (باب الھوا) ... اور حالیہ وقت میں اقوام متحدہ کی انسانی امداد کے داخلے کے لیے کھلا ہوا دروازہ
ترکی اور گورنریٹ ادلب کے درمیان جلفاجوز کراسنگ (باب الھوا) ... اور حالیہ وقت میں اقوام متحدہ کی انسانی امداد کے داخلے کے لیے کھلا ہوا دروازہ
TT

شام کی کراسنگ بار بار اثر و رسوخ کے تنازعات کو جنم دے رہی ہے

ترکی اور گورنریٹ ادلب کے درمیان جلفاجوز کراسنگ (باب الھوا) ... اور حالیہ وقت میں اقوام متحدہ کی انسانی امداد کے داخلے کے لیے کھلا ہوا دروازہ
ترکی اور گورنریٹ ادلب کے درمیان جلفاجوز کراسنگ (باب الھوا) ... اور حالیہ وقت میں اقوام متحدہ کی انسانی امداد کے داخلے کے لیے کھلا ہوا دروازہ

"سیرین لبریشن فرنٹ" کا "الحمران" کراسنگ کو کنٹرول کرنے کی کوششوں کے سبب شام میں بار بار اثر و رسوخ کی خاطر جنم لینے والے تنازعات کی جانب توجہ مبذول ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ منبج میں سیرین ڈیموکریٹک فورسز (SDF) کی "منبج ملٹری کونسل" کے زیر کنٹرول علاقوں اور حلب کے مشرقی مضافاتی علاقے جرابلس شہر میں ترکی کی حمایت یافتہ نام نہاد "سیرین نیشنل آرمی" کے زیر کنٹرول علاقوں کو جوڑنے والی اسٹریٹجک کراسنگ کو "سیرین لبریشن فرنٹ" کنٹرول کرنے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔

ترکی کی حمایت یافتہ "سلطان مراد" ڈویژن اور "سیرین لبریشن" کے اتحادی دھڑے "احرار عولان" کے درمیان شمالی اور مشرقی حلب میں کئی محوروں پر جھڑپیں پھوٹ پڑیں، جو کہ "سیرین لبریشن" اور محمد رمی المعروف "ابو حیدر مسکنہ" کی قیادت میں "گرینڈ بلاک" گروپ کے درمیان اسی طرح کی جھڑپوں کے بعد ہے۔ محمد رمی ترکی کی حمایت یافتہ "سیرین نیشنل آرمی" کی سیکنڈ ونگ کے ایک لیڈر ہیں، جس کا "الحمران" کراسنگ پر کنٹرول ہے۔ (...)

جمعہ-14 ربیع الاول 1445ہجری، 29 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16376]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]