جنوبی لیبیا میں سیلاب کے خطرے کی وارننگ جاری

18 ستمبر 2023 کو لیبیا کے شہر درنہ میں تباہ کن طوفان اور سیلاب کے نتیجے میں تباہ ہونے والی عمارتوں اور گھروں کا ایک منظر (رائٹرز)
18 ستمبر 2023 کو لیبیا کے شہر درنہ میں تباہ کن طوفان اور سیلاب کے نتیجے میں تباہ ہونے والی عمارتوں اور گھروں کا ایک منظر (رائٹرز)
TT

جنوبی لیبیا میں سیلاب کے خطرے کی وارننگ جاری

18 ستمبر 2023 کو لیبیا کے شہر درنہ میں تباہ کن طوفان اور سیلاب کے نتیجے میں تباہ ہونے والی عمارتوں اور گھروں کا ایک منظر (رائٹرز)
18 ستمبر 2023 کو لیبیا کے شہر درنہ میں تباہ کن طوفان اور سیلاب کے نتیجے میں تباہ ہونے والی عمارتوں اور گھروں کا ایک منظر (رائٹرز)

کل اتوار کے روز لیبیا کی اتحادی حکومت کے وزیر داخلہ عماد طرابلسی نے وادیوں کے راستے میں واقع تمام مکانات کو خالی کرنے کی ہدایت جاری کی ہیں جو جنوب مغربی لیبیا میں غات کے علاقے میں شدید بارشوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔

حکومت کے سرکاری پلیٹ فارم نے اپنے فیس بک پیج پر بتایا کہ حکومتی ایمرجنسی اور فوری امدادی ٹیم کے سربراہ بدر الدین التومی نے "عوامی خدمات، پانی اور سیوریج کی کمپنیوں اور قومی حفاظتی ادارے کو غات شہر میں منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے تاکہ وہ بارشوں اور وادیوں میں سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے کسی بھی نقصان سے بچنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔"

لیبیا کے "الاحرار" ٹی وی نے موسمیاتی مرکز کے میڈیا ڈائریکٹر محی الدین علی کے حوالے سے کہا کہ ملک کے جنوب مغرب میں گرج چمک کے ساتھ بادلوں میں اضافے کے بعد خطرے کا درجہ نارنجی رنگ تک یعنی متوسط حد تک بڑھ گیا ہے، جس پر انہوں نے محتاط رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔

لیبیا کے الساعہ ( 24 الیکٹرانک) اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ ملک کے جنوب میں اوباری سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے وادیوں اور نشیبی علاقوں کے قریب رہنے والے شہریوں کو "اور خاص طور پر اوباری اور غات شہر کو جوڑنے والے روڈ پر بارش کے پانی کی بلند سطح اور وادیوں میں پانی کے سبب خبردار کیا ہے۔"  (...)

پیر-17 ربیع الاول 1445ہجری، 02 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16379]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]