مراکش کی پارلیمنٹ میں "انصاف اور قانون ساز" کمیٹی "متبادل سزاؤں" کو منظور کرنے کی تیاری کر رہی ہے

اکثریت نے "جیل کے دن خریدنے" کی تجویز پیش کی

مراکش کی پارلیمنٹ (الشرق الاوسط)
مراکش کی پارلیمنٹ (الشرق الاوسط)
TT

مراکش کی پارلیمنٹ میں "انصاف اور قانون ساز" کمیٹی "متبادل سزاؤں" کو منظور کرنے کی تیاری کر رہی ہے

مراکش کی پارلیمنٹ (الشرق الاوسط)
مراکش کی پارلیمنٹ (الشرق الاوسط)

امید ہے کہ مراکش کے ایوان نمائندگان میں انصاف اور قانون ساز کمیٹی بدھ کے روز سزاؤں کے متبادل قانون کے مسودے کی منظوری دے گی، جس میں الیکٹرانک بریسلٹس سے نگرانی کرنے، عوامی مفاد کے لیے کام کرنے اور جیل کی سزاؤں کے متبادل دیگر اقدامات کی تجاویز دی گئی ہیں۔

جب کہ یہ ایک ایسے وقت میں ہے کہ جب پارلیمنٹ کی اکثریت نے متبادل سزاؤں کے قانون کے مسودے میں سزا کے متبادل اختیارات میں "قید کے دنوں کی خریداری" کو بھی شامل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

ترمیم میں کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد متبادل سزاؤں میں "یومیہ جرمانے کی سزا کو شامل کرنا" ہے، جیسا کہ بعض ممالک میں جرائم پر سزاؤں کے نظام میں جرمانہ پالیسی کے رجحانات کو اپنایا جاتا ہے۔

ترمیم کے متن کے مطابق، قید کے متبادل یومیہ جرمانہ سرزنش اور سزا کے طور پر ایک جدید اختیاری قانون شمار ہوتا ہے جس نے بعض جرائم کو ختم کرنے میں اپنی تاثیر ظاہر کی ہے، جب کہ یہ عملی اعتبار سے ایک سادہ اور تیز رفتار ہونے کی وجہ سے بھی نمایاں ہے۔ (...)

 

منگل-18 ربیع الاول 1445ہجری، 03 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16380]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]