مراکش کی پارلیمنٹ میں "انصاف اور قانون ساز" کمیٹی "متبادل سزاؤں" کو منظور کرنے کی تیاری کر رہی ہے

اکثریت نے "جیل کے دن خریدنے" کی تجویز پیش کی

مراکش کی پارلیمنٹ (الشرق الاوسط)
مراکش کی پارلیمنٹ (الشرق الاوسط)
TT

مراکش کی پارلیمنٹ میں "انصاف اور قانون ساز" کمیٹی "متبادل سزاؤں" کو منظور کرنے کی تیاری کر رہی ہے

مراکش کی پارلیمنٹ (الشرق الاوسط)
مراکش کی پارلیمنٹ (الشرق الاوسط)

امید ہے کہ مراکش کے ایوان نمائندگان میں انصاف اور قانون ساز کمیٹی بدھ کے روز سزاؤں کے متبادل قانون کے مسودے کی منظوری دے گی، جس میں الیکٹرانک بریسلٹس سے نگرانی کرنے، عوامی مفاد کے لیے کام کرنے اور جیل کی سزاؤں کے متبادل دیگر اقدامات کی تجاویز دی گئی ہیں۔

جب کہ یہ ایک ایسے وقت میں ہے کہ جب پارلیمنٹ کی اکثریت نے متبادل سزاؤں کے قانون کے مسودے میں سزا کے متبادل اختیارات میں "قید کے دنوں کی خریداری" کو بھی شامل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

ترمیم میں کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد متبادل سزاؤں میں "یومیہ جرمانے کی سزا کو شامل کرنا" ہے، جیسا کہ بعض ممالک میں جرائم پر سزاؤں کے نظام میں جرمانہ پالیسی کے رجحانات کو اپنایا جاتا ہے۔

ترمیم کے متن کے مطابق، قید کے متبادل یومیہ جرمانہ سرزنش اور سزا کے طور پر ایک جدید اختیاری قانون شمار ہوتا ہے جس نے بعض جرائم کو ختم کرنے میں اپنی تاثیر ظاہر کی ہے، جب کہ یہ عملی اعتبار سے ایک سادہ اور تیز رفتار ہونے کی وجہ سے بھی نمایاں ہے۔ (...)

 

منگل-18 ربیع الاول 1445ہجری، 03 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16380]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]