مراکش کی پارلیمنٹ میں "انصاف اور قانون ساز" کمیٹی "متبادل سزاؤں" کو منظور کرنے کی تیاری کر رہی ہے

اکثریت نے "جیل کے دن خریدنے" کی تجویز پیش کی

مراکش کی پارلیمنٹ (الشرق الاوسط)
مراکش کی پارلیمنٹ (الشرق الاوسط)
TT

مراکش کی پارلیمنٹ میں "انصاف اور قانون ساز" کمیٹی "متبادل سزاؤں" کو منظور کرنے کی تیاری کر رہی ہے

مراکش کی پارلیمنٹ (الشرق الاوسط)
مراکش کی پارلیمنٹ (الشرق الاوسط)

امید ہے کہ مراکش کے ایوان نمائندگان میں انصاف اور قانون ساز کمیٹی بدھ کے روز سزاؤں کے متبادل قانون کے مسودے کی منظوری دے گی، جس میں الیکٹرانک بریسلٹس سے نگرانی کرنے، عوامی مفاد کے لیے کام کرنے اور جیل کی سزاؤں کے متبادل دیگر اقدامات کی تجاویز دی گئی ہیں۔

جب کہ یہ ایک ایسے وقت میں ہے کہ جب پارلیمنٹ کی اکثریت نے متبادل سزاؤں کے قانون کے مسودے میں سزا کے متبادل اختیارات میں "قید کے دنوں کی خریداری" کو بھی شامل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

ترمیم میں کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد متبادل سزاؤں میں "یومیہ جرمانے کی سزا کو شامل کرنا" ہے، جیسا کہ بعض ممالک میں جرائم پر سزاؤں کے نظام میں جرمانہ پالیسی کے رجحانات کو اپنایا جاتا ہے۔

ترمیم کے متن کے مطابق، قید کے متبادل یومیہ جرمانہ سرزنش اور سزا کے طور پر ایک جدید اختیاری قانون شمار ہوتا ہے جس نے بعض جرائم کو ختم کرنے میں اپنی تاثیر ظاہر کی ہے، جب کہ یہ عملی اعتبار سے ایک سادہ اور تیز رفتار ہونے کی وجہ سے بھی نمایاں ہے۔ (...)

 

منگل-18 ربیع الاول 1445ہجری، 03 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16380]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]