بیروت میں ابوظہبی کا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے پر امارات-لبنان کا اتفاق

بن زاید کی میقاتی کے ساتھ ملاقات (وام)
بن زاید کی میقاتی کے ساتھ ملاقات (وام)
TT

بیروت میں ابوظہبی کا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے پر امارات-لبنان کا اتفاق

بن زاید کی میقاتی کے ساتھ ملاقات (وام)
بن زاید کی میقاتی کے ساتھ ملاقات (وام)

متحدہ عرب امارات اور لبنان نے بیروت میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے اور لبنانیوں کے لیے متحدہ عرب امارات میں داخلے کے ویزوں کے اجرا میں سہولت فراہم کرنے کے طریقہ کار کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی کی تشکیل دینے کے لیے ضروری اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

امارات کے صدر شیخ محمد بن زید آل نہیان نے لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی کا کل ابوظہبی پہنچنے پر خیرمقدم کیا، اور لبنان کے لیے "استحکام، سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے حصول کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا جو اس کی عوام کی امنگوں کے مطابق ہو۔"

امارات کی نیوز ایجنسی (وام) نے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے دو طرفہ برادرانہ تعلقات اور انہیں مختلف شعبوں میں مضبوط بنانے اور فروغ دینے کی راہوں کے علاوہ خاص طور پر دونوں ممالک میں ترقی اور معاشی باہمی مفادات کو پورا کرنے والے دیگر پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ میقاتی نے متحدہ عرب امارات کے صدر کو لبنانی صورت حال میں پیش رفت اور مختلف سطحوں پر درپیش چیلنجز کے حل کے لیے کی جانے والی کوششوں سے آگاہ کیا۔

ملاقات کے دوران بن زاید نے متحدہ عرب امارات اور لبنان کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات لبنانی عوام کے ساتھ تھا اور اب بھی ہے۔

جمعہ-21 ربیع الاول 1445ہجری، 06 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16383]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]