لبنانیوں اور بے گھر شامیوں کے درمیان تشدد کے بڑھتے کا خدشہ

طرابلس کی بندرگاہ پر پناہ گزینوں کی ایک کشتی کو بچا لیا گیا

لبنان کے شمال میں وادی خالد کے علاقے میں شام کے ساتھ لبنان کی سرحد پر دو لبنانی فوجی بے گھر شامیوں کی دراندازی کی نگرانی کر رہے ہیں (اے ایف پی)
لبنان کے شمال میں وادی خالد کے علاقے میں شام کے ساتھ لبنان کی سرحد پر دو لبنانی فوجی بے گھر شامیوں کی دراندازی کی نگرانی کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

لبنانیوں اور بے گھر شامیوں کے درمیان تشدد کے بڑھتے کا خدشہ

لبنان کے شمال میں وادی خالد کے علاقے میں شام کے ساتھ لبنان کی سرحد پر دو لبنانی فوجی بے گھر شامیوں کی دراندازی کی نگرانی کر رہے ہیں (اے ایف پی)
لبنان کے شمال میں وادی خالد کے علاقے میں شام کے ساتھ لبنان کی سرحد پر دو لبنانی فوجی بے گھر شامیوں کی دراندازی کی نگرانی کر رہے ہیں (اے ایف پی)

لبنان میں شامی افراد کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے خلاف سیاسی اور میڈیا کی سطح پر احتجاج میں اضافے کی روشنی میں بے گھر شامیوں کے ساتھ بار بار پرتشدد واقعات کے بڑھ جانے کا خدشہ ہے۔

شام میں اقتصادی بحران سے بچنے کے لیے لبنان آنے والے بے گھر شامیوں کی نئی لہروں کی آمد کے سبب حالیہ دنوں میں شامی پناہ گزینوں کے خلاف لبنانیوں کی مہم اور خوف میں اضافہ ہوا ہے۔ جب کہ سیاسی شخصیات کو اکسایا کہ وہ انہیں"وجود کے خطرے" سے خبردار کریں اور حکومت کو انتظامی اور حفاظتی اقدامات کرنے پر مجبور کریں۔ جب کہ یہ مہم مشرقی لبنان کے ایک علاقے میں اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے، جہاں حکام نے شامی باشندوں کے غیر قانونی طور پر چلنے والے سو سے زائد اداروں کو بند کر دیا ہے۔ (...)

ہفتہ-22 ربیع الاول 1445ہجری، 07 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16384]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]