غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی تعداد "درجنوں یا اس سے زیادہ" ہے: "الجہاد"

"الجہاد" تحریک کے عسکری ونگ "القدس بریگیڈز" کا ایک گروپ (ای پی اے)
"الجہاد" تحریک کے عسکری ونگ "القدس بریگیڈز" کا ایک گروپ (ای پی اے)
TT

غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی تعداد "درجنوں یا اس سے زیادہ" ہے: "الجہاد"

"الجہاد" تحریک کے عسکری ونگ "القدس بریگیڈز" کا ایک گروپ (ای پی اے)
"الجہاد" تحریک کے عسکری ونگ "القدس بریگیڈز" کا ایک گروپ (ای پی اے)

تحریک "الجہاد" کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے کل اتوار کے روز کہا کہ غزہ میں درجنوں یا اس سے زیادہ اسرائیلی قیدی موجود ہیں، جیسا کہ "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" نے رپورٹ کیا ہے۔

انہوں نے فلسطینی میڈیا پر نشر ہونے والی ایک ویڈیو ریکارڈنگ میں مزید کہا: "میں کہہ سکتا ہوں کہ وہ اس تعداد سے کہیں زیادہ ہیں۔ (الجہاد) کے پاس اب تک دشمن کے 30 سے ​​زیادہ قیدی موجود ہیں۔"

انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "الاقصیٰ فلڈ آپریشن نے دشمن کی کمزوری کو ظاہر کر کے اسے ہسٹیریا اور فالج میں مبتلا کر دیا ہے اور یہ واضح ہو چکا ہے کہ دشمن ٹوٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے، بلکہ وہ ٹوٹ چکا ہے اور حملے کے ابتدائی گھنٹوں سے ہی وہ اپنے اتحادی امریکہ کو مدد کے لیے پکار رہا تھا۔

انہوں نے کہا: "اسرائیلی بستیوں تک معرکوں کا پھیل جانا، فوجی کیمپوں پر حملے ہونا، فوجیوں کو قیدی بنانا اور ان کا اپنے ہتھیاروں کا چھوڑ کر بھاگنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ان کی فوج دنیا کے بہت سے لوگوں کے خیال سے بہت کمزور ہے۔"

نتیجے کے طور پر: "دشمن کی حکومت کو اس حقیقت کے سامنے ہتھیار ڈال دینا چاہیے، اور قیدیوں اور مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافے سے بچنے کا مختصر ترین طریقہ یہ ہے کہ وہ اپنی شکست کو تسلیم کر لے۔"

پیر-24 ربیع الاول 1445ہجری، 09 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16386]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]