فلسطینی صدر اقوام متحدہ سے "اسرائیلی جارحیت" کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کا مطالبہ کر رہے ہیں

فلسطینی صدر محمود عباس گزشتہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فلسطینی صدر محمود عباس گزشتہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

فلسطینی صدر اقوام متحدہ سے "اسرائیلی جارحیت" کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کا مطالبہ کر رہے ہیں

فلسطینی صدر محمود عباس گزشتہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فلسطینی صدر محمود عباس گزشتہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے رپورٹ کیا ہے کہ صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ "مسلسل اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ہونے والی انسانی تباہی کو روکنے کے لیے فوری طور پر مداخلت کرے... اور خاص طور پر غزہ کی پٹی میں۔"

صدر عباس نے "غزہ کی پٹی میں اپنے لوگوں کو امداد پہنچانے اور طبی سہولیات فرایم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔"

منگل-25 ربیع الاول 1445ہجری، 10 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16387]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]