مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 4 فلسطینی شہید

مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 4 فلسطینی شہید
TT

مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 4 فلسطینی شہید

مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 4 فلسطینی شہید

فلسطینی ٹیلیویژن نے کل منگل کے روز بتایا کہ القدس (یروشلم) کے سلوان محلے میں اسرائیلی فوج کی گولیوں سے دو فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ اسرائیلی پولیس نے دونوں نوجوانوں پر سیدھی گولی چلائی، جس سے وہ زخمی ہو گئے اور "انہیں علاج کی اجازت نہ دیئے جانے کے سبب ان سے خون بہہتا رہا" یہاں تک کہ وہ مر گئے۔ ایجنسی نے مزید کہا کہ اسرائیلی فورسز نے راس العامود نامی محلے پر بھی دھاوا بولا، جہاں شہریوں اور ان کے گھروں پر گولیاں اور آنسو گیس کے گولے برسائے، جس سے تصادم شروع ہو گیا۔

فلسطینی وزارت صحت نے اس سے قبل کل کہا کہ مغربی کنارے کے علاقے جنین میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے دیگر دو فلسطینی ہلاک کر دیئے گئے ہیں۔ وزارت نے ٹیلی گرام پر مزید کہا کہ مرنے والوں میں (25 سالہ) احمد محمد مطفی سباعتہ اور (21 سالہ) محمود محمد محمود سباعتہ شامل ہیں۔

 

بدھ-26 ربیع الاول 1445ہجری، 11 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16388]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]