ورلڈ فوڈ پروگرام کا غزہ اور مغربی پٹی میں 8 لاکھ لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کے لیے ایک "ہنگامی آپریشن" آغاز

ورلڈ فوڈ پروگرام فلسطین میں 8 لاکھ سے زائد لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای پی اے)
ورلڈ فوڈ پروگرام فلسطین میں 8 لاکھ سے زائد لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای پی اے)
TT

ورلڈ فوڈ پروگرام کا غزہ اور مغربی پٹی میں 8 لاکھ لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کے لیے ایک "ہنگامی آپریشن" آغاز

ورلڈ فوڈ پروگرام فلسطین میں 8 لاکھ سے زائد لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای پی اے)
ورلڈ فوڈ پروگرام فلسطین میں 8 لاکھ سے زائد لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای پی اے)

کل منگل کے روز اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ اور مغربی پٹی کے 8 لاکھ سے زائد لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کے لیے ایک "ہنگامی آپریشن" شروع کیا اور کہا: وہ لوگ مشکل حالات کا سامنا کر رہے ہیں اور ان کے پاس خوراک، پانی اور بنیادی سامان کی کمی ہے۔ورلڈ فوڈ پروگرام نے ایک بیان میں مزید کہا ہے کہ اسے غزہ کی "نازک صورتحال" سے نمٹنے کے لیے اگلے چار ہفتوں میں تقریباً 17.3 ملین ڈالر کی ضرورت ہے۔(...)

بدھ-26 ربیع الاول 1445ہجری، 11 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16388]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]