ورلڈ فوڈ پروگرام کا غزہ اور مغربی پٹی میں 8 لاکھ لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کے لیے ایک "ہنگامی آپریشن" آغاز

ورلڈ فوڈ پروگرام فلسطین میں 8 لاکھ سے زائد لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای پی اے)
ورلڈ فوڈ پروگرام فلسطین میں 8 لاکھ سے زائد لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای پی اے)
TT

ورلڈ فوڈ پروگرام کا غزہ اور مغربی پٹی میں 8 لاکھ لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کے لیے ایک "ہنگامی آپریشن" آغاز

ورلڈ فوڈ پروگرام فلسطین میں 8 لاکھ سے زائد لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای پی اے)
ورلڈ فوڈ پروگرام فلسطین میں 8 لاکھ سے زائد لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای پی اے)

کل منگل کے روز اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ اور مغربی پٹی کے 8 لاکھ سے زائد لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کے لیے ایک "ہنگامی آپریشن" شروع کیا اور کہا: وہ لوگ مشکل حالات کا سامنا کر رہے ہیں اور ان کے پاس خوراک، پانی اور بنیادی سامان کی کمی ہے۔ورلڈ فوڈ پروگرام نے ایک بیان میں مزید کہا ہے کہ اسے غزہ کی "نازک صورتحال" سے نمٹنے کے لیے اگلے چار ہفتوں میں تقریباً 17.3 ملین ڈالر کی ضرورت ہے۔(...)

بدھ-26 ربیع الاول 1445ہجری، 11 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16388]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]