غزہ... ایک ملین بے گھر افراد اور زمینی مداخلت کا امکان

کل غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس میں اسرائیلی حملے کے بعد ایک فلسطینی شخص زخمی بچی کو اٹھائے بھاگ رہا ہے۔ (اے ایف پی)
کل غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس میں اسرائیلی حملے کے بعد ایک فلسطینی شخص زخمی بچی کو اٹھائے بھاگ رہا ہے۔ (اے ایف پی)
TT

غزہ... ایک ملین بے گھر افراد اور زمینی مداخلت کا امکان

کل غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس میں اسرائیلی حملے کے بعد ایک فلسطینی شخص زخمی بچی کو اٹھائے بھاگ رہا ہے۔ (اے ایف پی)
کل غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس میں اسرائیلی حملے کے بعد ایک فلسطینی شخص زخمی بچی کو اٹھائے بھاگ رہا ہے۔ (اے ایف پی)

کل ہفتہ کے روز اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر سخت بمباری کی، جس کا مقصد ایک ملین سے زائدا افراد کو اس کے شمال سے جنوب کی طرف "وادی غزہ" کی جانب نقل مکانی کو تیز کرنا ہے۔ عبرانی ریاست نے دسیوں ہزار فوجیوں کو متحرک کیا ہے، جو اشارہ ہے کہ بڑے پیمانے پر زمینی فوجی مداخلت کا امکان قریب آرہا ہے۔

ایسے وقت میں کہ جب غزہ کا بڑا حصہ بمباری کے سبب ناقابل یقین جہنم میں تبدیل ہو چکا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی کے اطراف میں تعینات اپنی فورسز کا دورہ کیا اور اپنے فوجیوں سے کہا کہ وہ "اگلے مرحلے" کے لیے تیار رہیں، اور انہیں یقین دہانی کی کہ "یہ آنے والا ہے۔"

اسرائیلی فوج نے "متوقع بڑی زمینی کارروائیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے"، کل ایک بیان میں کہا کہ ان کی فورسز ملک بھر میں پھیل چکی ہیں، اور واضح کیا کہ ان فوجی منصوبوں میں مربوط انداز میں ہوائی، سمندری اور زمینی حملے شامل ہو سکتے ہیں۔(...)

اتوار-30 ربیع الاول 1445ہجری، 15 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16392]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]