"ہسپتال کا قتل عام" بائیڈن کے دورہ کو مبہم بنا رہا ہے

غزہ کے وسط میں الاہلی اسپتال پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی لاشوں کے گرد لوگ جمع ہیں (اے ایف پی)
غزہ کے وسط میں الاہلی اسپتال پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی لاشوں کے گرد لوگ جمع ہیں (اے ایف پی)
TT

"ہسپتال کا قتل عام" بائیڈن کے دورہ کو مبہم بنا رہا ہے

غزہ کے وسط میں الاہلی اسپتال پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی لاشوں کے گرد لوگ جمع ہیں (اے ایف پی)
غزہ کے وسط میں الاہلی اسپتال پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی لاشوں کے گرد لوگ جمع ہیں (اے ایف پی)

اسرائیل نے کل منگل کے روز غزہ کی پٹی میں الاہلی العربی ہسپتال میں قتل عام کر کے امریکی صدر جو بائیڈن کے اظہار "یکجہتی" کے دورے کو ان کی آمد سے قبل جنگ کے تھیٹر میں تبدیل کر دیا۔ "حماس" کی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق، اسرائیلی بمباری میں "200 سے 300 کے درمیان" لوگ مارے گئے ہیں، اور نشاندہی کی کہ "ملبے کے نیچے سینکڑوں لوگ" موجود ہیں۔

شیڈول کے مطابق، امریکی صدر کے اسرائیل کا دورہ "یکجہتی" ختم کرنے کے فوراً بعد آج (بدھ کے روز) اردن کے دارالحکومت عمان میں امریکی-اردنی-فلسطینی-مصری سربراہی اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔ امریکی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ترجمان جان کربی نے بتایا ہے کہ امریکی صدر اسرائیل کے دورہ کے دوران اسرائیلی حکمت عملی، "فوجی کارروائیوں کی رفتار، تل ابیب کو اپنی عوام کا دفاع جاری رکھنے کی ضرورتوں اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ کا اپنے اتحادی کی سلامتی کے عزم پر بریفنگ لیں گے۔"

عمان کے سرکاری ذرائع نے کل اطلاع دی ہے کہ اردن کے فرمان روا پہلے امریکی، مصری اور فلسطینی صدور سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گے، پھر امریکہ، مصر اور فلسطین کے صدور سمیت چار فریقی سربراہی اجلاس کی میزبانی سے قبل سہ فریقی سربراہی اجلاس منعقد کیا جائے گا، جس میں ان کے ساتھ مصر اور فلسطین کے صدور شامل ہونگے۔ ان اجلاسوں میں غزہ میں ہونے والی خطرناک پیش رفتوں اور خطے پر ان کے اثرات سمیت امن عمل کو بحال کرنے کے لیے سیاسی افق تلاش کرنے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ (...)

بدھ-03 ربیع الثاني 1445ہجری، 18 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16395]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]