المعمدانی ہسپتال پر بمباری خوفناک جنگی قتل عام ہے جس پر خاموش نہیں رہا جا سکتا: محمود عباس

محمود عباس (رائٹرز)
محمود عباس (رائٹرز)
TT

المعمدانی ہسپتال پر بمباری خوفناک جنگی قتل عام ہے جس پر خاموش نہیں رہا جا سکتا: محمود عباس

محمود عباس (رائٹرز)
محمود عباس (رائٹرز)

فلسطینی صدر محمود عباس نے کل بدھ کے روز ایک ٹیلی ویژن خطاب میں اسرائیل پر غزہ کے المعمدانی ہسپتال پر بمباری کا الزام عائد کیا، جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت نے "تمام ریڈ لائنز عبور کر لی ہیں۔"

عباس نے اس واقعے کو "ایک بہت بڑا سانحہ اور ایک خوفناک جنگی قتلِ عام قرار دیتے ہوئے کہ اس پر خاموش نہیں رہا جا سکتا اور نہ ہی اسے جوابدہی کے بغیر گزرنے دیا جا سکتا ہے۔" انہوں نے نیتن یاہو کی حکومت کو اس کی سزا دینے کا عہد کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اردن کا دورہ مختصر کر کے رم اللہ واپس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے آج بدھ کے روز عمان میں امریکی صدر، اردنی بادشاہ اور مصری صدر کے ہمراہ چار رکنی سربراہی اجلس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "میں نے مصر اور اردن کے ساتھ اتفاق کیا ہے کہ وہ صدر بائیڈن کے ساتھ سربراہی اجلاس کو منسوخ کر دیں۔"

عباس نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "ہم دوبارہ کسی نئی تباہی اور اپنے لوگوں کے بے گھر ہونے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔ ہم قربانیوں سے قطع نظر، وہاں سے ہرگز نہیں ہٹیں گے... اور ہم غزہ میں جنگ روکنے کے علاوہ کوئی اور بات قبول نہیں کریں گے۔" انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ "اپنی ذمہ داریاں ادا کرے اور اس جرم کی مذمت کرتے ہوئے جارحیت کو روکنے کے لیے قرارداد جاری کرنے میں پہل کرے۔"

بدھ-03 ربیع الثاني 1445ہجری، 18 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16395]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]