سوڈان میں بھوک کے شکار خاندانوں کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے:اقوام متحدہ

سوڈانی بچے جو سوڈان کے دارفر علاقے میں مورنی میں تنازعہ سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے ایک گدھا گاڑی پر سوار ہو کر سرحد پار کر رہے ہیں (رائٹرز)
سوڈانی بچے جو سوڈان کے دارفر علاقے میں مورنی میں تنازعہ سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے ایک گدھا گاڑی پر سوار ہو کر سرحد پار کر رہے ہیں (رائٹرز)
TT

سوڈان میں بھوک کے شکار خاندانوں کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے:اقوام متحدہ

سوڈانی بچے جو سوڈان کے دارفر علاقے میں مورنی میں تنازعہ سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے ایک گدھا گاڑی پر سوار ہو کر سرحد پار کر رہے ہیں (رائٹرز)
سوڈانی بچے جو سوڈان کے دارفر علاقے میں مورنی میں تنازعہ سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے ایک گدھا گاڑی پر سوار ہو کر سرحد پار کر رہے ہیں (رائٹرز)

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ میں بچوں کی تنظیم (یونیسیف) نے کل (بروز بدھ) کہا ہے کہ سوڈان میں 6 ماہ سے جاری جنگ نے ملک کو افراتفری میں دھکیل دیا ہے اس کے سبب بھوک کے شکار خاندانوں کی تعداد تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق اس تنازعہ کے نتیجے میں 9,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور لاکھوں افراد ملک کے اندر اور باہر نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے، جب کہ جنگ کے سبب صحت کے بحران میں مزید اضافہ ہوا ہے اور نصف سے زیادہ آبادی کو زندہ رہنے کے لیے انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

عالمی ادارہ صحت اور  "یونیسیف" نے کہا ہے کہ "بھوک کے شکار خاندانوں کی تعداد تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔" دونوں اداروں نے صحافیوں کو بیان دیتے ہوئے خبردار کیا کہ "7 لاکھ بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، اور 1 لاکھ بچوں کو طبی پیچیدگیوں کے ساتھ ساتھ شدید غذائی قلت کی وجہ سے زندگی بچانے والے علاج کی سخت ضرورت ہے۔" (...)

جمعرات-04 ربیع الثاني 1445ہجری، 19 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16396]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]