سوڈان میں بھوک کے شکار خاندانوں کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے:اقوام متحدہ

سوڈانی بچے جو سوڈان کے دارفر علاقے میں مورنی میں تنازعہ سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے ایک گدھا گاڑی پر سوار ہو کر سرحد پار کر رہے ہیں (رائٹرز)
سوڈانی بچے جو سوڈان کے دارفر علاقے میں مورنی میں تنازعہ سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے ایک گدھا گاڑی پر سوار ہو کر سرحد پار کر رہے ہیں (رائٹرز)
TT

سوڈان میں بھوک کے شکار خاندانوں کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے:اقوام متحدہ

سوڈانی بچے جو سوڈان کے دارفر علاقے میں مورنی میں تنازعہ سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے ایک گدھا گاڑی پر سوار ہو کر سرحد پار کر رہے ہیں (رائٹرز)
سوڈانی بچے جو سوڈان کے دارفر علاقے میں مورنی میں تنازعہ سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے ایک گدھا گاڑی پر سوار ہو کر سرحد پار کر رہے ہیں (رائٹرز)

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ میں بچوں کی تنظیم (یونیسیف) نے کل (بروز بدھ) کہا ہے کہ سوڈان میں 6 ماہ سے جاری جنگ نے ملک کو افراتفری میں دھکیل دیا ہے اس کے سبب بھوک کے شکار خاندانوں کی تعداد تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق اس تنازعہ کے نتیجے میں 9,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور لاکھوں افراد ملک کے اندر اور باہر نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے، جب کہ جنگ کے سبب صحت کے بحران میں مزید اضافہ ہوا ہے اور نصف سے زیادہ آبادی کو زندہ رہنے کے لیے انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

عالمی ادارہ صحت اور  "یونیسیف" نے کہا ہے کہ "بھوک کے شکار خاندانوں کی تعداد تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔" دونوں اداروں نے صحافیوں کو بیان دیتے ہوئے خبردار کیا کہ "7 لاکھ بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، اور 1 لاکھ بچوں کو طبی پیچیدگیوں کے ساتھ ساتھ شدید غذائی قلت کی وجہ سے زندگی بچانے والے علاج کی سخت ضرورت ہے۔" (...)

جمعرات-04 ربیع الثاني 1445ہجری، 19 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16396]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]