جنوبی لبنان میں میڈیا ٹیم کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی حملے میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی

ایک اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریبی علاقے میں مرکاوا ٹینکوں کے درمیان سے گزر رہا ہے (ای پی اے)
ایک اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریبی علاقے میں مرکاوا ٹینکوں کے درمیان سے گزر رہا ہے (ای پی اے)
TT

جنوبی لبنان میں میڈیا ٹیم کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی حملے میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی

ایک اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریبی علاقے میں مرکاوا ٹینکوں کے درمیان سے گزر رہا ہے (ای پی اے)
ایک اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریبی علاقے میں مرکاوا ٹینکوں کے درمیان سے گزر رہا ہے (ای پی اے)

لبنانی فوج نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان میں ایک میڈیا ٹیم کو نشانہ بنایا گیا، جس کے دوران ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا ہے۔

فوج نے کہا، "میڈیا ٹیم سات افراد پر مشتمل تھی اور وہ حولا قصبے کے مضافات میں اسرائیلی کے زیر کنٹرول العباد سائٹ کے قریب میڈیا کوریج کر رہی تھی جب اسرائیلی فورسز کے ارکان نے انہیں مشین گنوں سے نشانہ بنایا۔"

لبنانی فوج نے مزید کہا: "فوج کی گشتی ٹیم نے لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کی عبوری فورس کے ساتھ مل کر شہید اور زخمی اشخاص کو ہسپتال اور ٹیم کے باقی ارکان کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔"

جمعہ-05 ربیع الثاني 1445ہجری، 20 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16397]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]