جنوبی لبنان میں میڈیا ٹیم کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی حملے میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی

ایک اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریبی علاقے میں مرکاوا ٹینکوں کے درمیان سے گزر رہا ہے (ای پی اے)
ایک اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریبی علاقے میں مرکاوا ٹینکوں کے درمیان سے گزر رہا ہے (ای پی اے)
TT

جنوبی لبنان میں میڈیا ٹیم کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی حملے میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی

ایک اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریبی علاقے میں مرکاوا ٹینکوں کے درمیان سے گزر رہا ہے (ای پی اے)
ایک اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریبی علاقے میں مرکاوا ٹینکوں کے درمیان سے گزر رہا ہے (ای پی اے)

لبنانی فوج نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان میں ایک میڈیا ٹیم کو نشانہ بنایا گیا، جس کے دوران ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا ہے۔

فوج نے کہا، "میڈیا ٹیم سات افراد پر مشتمل تھی اور وہ حولا قصبے کے مضافات میں اسرائیلی کے زیر کنٹرول العباد سائٹ کے قریب میڈیا کوریج کر رہی تھی جب اسرائیلی فورسز کے ارکان نے انہیں مشین گنوں سے نشانہ بنایا۔"

لبنانی فوج نے مزید کہا: "فوج کی گشتی ٹیم نے لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کی عبوری فورس کے ساتھ مل کر شہید اور زخمی اشخاص کو ہسپتال اور ٹیم کے باقی ارکان کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔"

جمعہ-05 ربیع الثاني 1445ہجری، 20 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16397]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]